سجدۂ تلاوت کا بیان قسط3

سجدۂ تلاوت کا بیان قسط3

نماز کے باہر آیت ِسجدہ پڑھنے کے مسائل:

ایک ہی جگہ بیٹھ کرسجدہ کی ایک ہی آیت کو کئی بار دہرا کر پڑھے تو ایک ہی سجدہ واجب ہے، چاہے کئی مرتبہ پڑھ کے آخر میں سجدہ کرے یا پہلی دفعہ پڑھ کے سجدہ کرلے پھر اسی کو بار بار دہراتا رہے اور اگر جگہ بدل جانے کے بعد پھراسی آیت کو دہرایا، پھر تیسری جگہ جانے کے بعدوہی آیت پھر پڑھی،اسی طرح برابر جگہ بدلتا رہا تو جتنی دفعہ دہرائے گااتنی ہی دفعہ سجدہ کرنا پڑے گا۔

اگر ایک ہی جگہ بیٹھ کر سجدہ کی کئی آیتیں پڑھیں تو جتنی آیتیں پڑھے اتنے سجدے کرے۔

بیٹھ کرسجدہ کی کوئی آیت پڑھی،پھر کھڑا ہوگیا لیکن چلا پھر انہیں،جہاں بیٹھا تھا وہیں کھڑے کھڑے وہی آیت پھر دہرائی تو ایک ہی سجدہ واجب ہے۔

ایک جگہ سجدہ کی آیت پڑھنے کے بعداٹھ کر کسی کام کے لیے چلا گیا،پھر اسی جگہ آکر وہی آیت دوبارہ پڑھی تب بھی دو سجدے کرے۔

ایک جگہ بیٹھ کر سجدہ کی کوئی آیت پڑھی پھرقرآن مجید کی تلاوت ختم کرنے کے بعداسی جگہ بیٹھے ہوئے کسی اور کام میں مشغول ہوگیا، جیسے: کھانا کھانے لگا یا عورت بچے کو دودھ پلانے لگی،اس کے بعد پھر وہی آیت اسی جگہ پڑھی تب بھی دو سجدے واجب ہوئے۔جب کوئی اور کام کرنا شروع کیا تو یہ سمجھیں گے کہ جگہ بدل گئی۔

چھوٹے کمرے یابڑے ہال کے ایک کونے میں سجدہ کی کوئی آیت پڑھی اور پھر دوسرے کونے میں جاکر وہی آیت پڑھی تو بھی ایک سجدہ ہی کافی ہے، چاہے جتنی دفعہ پڑھے، البتہ اگر دوسرے کام میں لگ جانے کے بعد وہی آیت پڑھے گا تو دوسرا سجدہ کرنا پڑے گا، پھر تیسرے کام میں لگنے کے بعد اگر پڑھے گا تو تیسرا سجدہ واجب ہوجائے گا۔

اگر بڑا گھر ہو تو دوسرے کونے پر جاکر دہرانے سے دوسرا سجدہ واجب ہوگا اور تیسرے کونے پر تیسرا سجدہ۔ مسجد کا بھی یہی حکم ہے جو ایک چھوٹے کمرے کا حکم ہے یعنی اگر سجدہ کی ایک آیت کئی دفعہ پڑھے تو ایک ہی سجدہ واجب ہے، چاہے ایک ہی جگہ بیٹھ کر دہراتا رہے یا مسجد میں ادھر ادھر ٹہلتے ہوئے پڑھے۔

پڑھنے والا جگہ تبدیل کیے بغیرایک ہی جگہ بیٹھ کرایک آیت کو بار بار پڑھتا رہا لیکن سننے والے کی جگہ بدل گئی، جہاں پہلی دفعہ سنا تھادوسری دفعہ وہاں نہیں سنا، بلکہ دوسری دفعہ کسی اور جگہ اور تیسری دفعہ تیسری جگہ سنا تو پڑھنے والے پر ایک ہی سجدہ واجب ہے اور سننے والے پر اتنے سجدے واجب ہیں، جتنی دفعہ سنے۔

اگر سننے والے کی جگہ نہیں بدلی،پڑھنے والے کی جگہ بدل گئی تو پڑھنے والے پر کئی سجدے واجب ہوں گے اور سننے والے پر ایک ہی سجدہ۔

ساری سورت پڑھنا اور سجدہ کی آیت کو چھوڑ دینا مکروہ اور منع ہے، صرف سجدے سے بچنے کے لیے وہ آیت نہ چھوڑے، اس لیے کہ اس میں سجدے سے انکار کے ساتھ مشابہت ہے۔

متفرق مسائل

سجدۂ تلاوت میں قہقہہ لگانے سے وضو نہیں ٹوٹتا،البتہ سجدہ باطل ہوجاتا ہے۔

عورت کے برابر میں کھڑے ہونے سے سجدہ ٔتلاوت فاسد نہیں ہوتا۔

اگر کسی کے ذمہ تلاوت کے بہت سارے سجدے باقی ہوں تو عمر بھر میں کبھی نہ کبھی ادا کرلینے چاہئیں، ادا نہیں کرے گا تو گناہ گار ہوگا۔

اگر بیماری کی حالت میں آیت ِ سجدہ سنے اور سجدہ کرنے کی طاقت نہ ہو تو جس طرح نماز کا سجدہ اشارہ سے کیا جاتا ہے تلاوت کا سجدہ بھی اسی طرح کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں