سجدہ صلبیہ کاحکم

فتویٰ نمبر:996

ایک جگہ درس میں سجدہ صلبیہ کا سنا تھا۔ کیا یہ درست عمل ہے؟ اگر ہاں تو اس کے ادا کرنے کا طریقہ بتادیجیے۔

اقراء

الجواب باسم الملک الوھاب

جی ہاں یہ بالکل درست عمل ہے۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ اگر کسی نے نماز میں صرف ایک ہی سجدہ کیا اور دوسراسجدہ رہ گیا،تو نماز کے اندر اندر فوت شدہ سجدہ ادا کرے اور پھر آخر میں سجدہ سہو ادا کرے نماز ہوجائے گی۔اور اگر نماز کے اندر اندر سجدہ نہیں کیا تو نماز نہیں ہوگی،اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا۔

”ان المتروک الذی یتعلق بہ سجود السھو من الفرائض والواجبات لا یخلوا اما ان کان من الافعال او من الاذکار ،ومن ای القسمین کان وجب ان یقضی ان امکن التدارک بالقضاء وان لم یمکن فان کان المتروک فرضا تفسد الصلوة،وان کان واجبا لا تفسد ولکن تنتقص وتدخل فی حد الکراھة،….وبیان ھذہ الجملة اما الافعام فاذا ترک سجدة صلبیة من رکعة ثم تذکرھا آخر الصلاة فقضاھاوتمت صلاتہ الخ۔“(بدائع الصنائع:١|١٦٧،فصل فی بیان المتروک ساھیا ھل یقضی ام لا)

واللہ اعلم بالصواب

بنت شاھد

دارالافتاء،صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر،

١٥رجب،١٤٣٩ھ

٢اپریل،٢٠١٨ء

اپنا تبصرہ بھیجیں