شک کی وجہ سے کپڑوں کی پاکی کا حکم

سوال:جس شرٹ کو پہن کر ویکسین لگوائی تھی اس کو واشنگ مشین میں دوسرے کپڑوں کے ساتھ دھو دیا اب کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ ویکسین کے نکلنے کا خون اس شرٹ کے بازو پر لگا تھا یا نہیں لگا تھا، کیونکہ اس وقت تو دیکھا نہیں تھا، اب خیال آ رہا ہے،تو کیا ایسی صورت میں وہ شرٹ کے ساتھ دھلے ہوئے تمام کپڑوں کو دوبارہ دھونا ہوگا؟

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ محض شک کی بنا پر شرعاً کسی چیز پر ناپاکی کا حکم نہیں لگایا جاسکتا، مذکورہ صورت میں میں چونکہ شرٹ کا ناپاک ہونا یقینی نہیں،لہذا شرٹ پاک سمجھی جائے گی،اسی طرح جو کپڑے اس شرٹ کے ساتھ دھوئے گئے ہیں وہ بھی پاک ہیں، دوبارہ دھونے کی ضرورت نہیں۔

1۔”الیقین لایزول بالشک“۔

(لاشباہ والنظائر:ص،75)

2۔ولو شک فی نجاسة ماء او ثوب الخ لم یعتبر(در مختار) فی التتارخانیة من شک فی انائه او ثوبه او بدنه اصابة نجاسة او لا فھو طاهر مالم یتیقن الخ وکذا مایتخذہ اھل الشرک او الجھلة من المسلمین کالسمن والخبز والاطعمة والثیاب۔

(ردالمحتار: قبیل ابحاث الغسل، 140/1.ط.س.150/1)ظفیر۔

3۔جب تک کوئی امر یقینی معلوم نہ ہو شک کی وجہ سے حرمت و نجاست ثابت نہ ہوگی۔

(فتاوی دارالعلوم دیوبند: 233/1)

فقط واللہ اعلم بالصواب

26فروری 2022ء

28رجب 1443ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں