شوال کے چھ روزے

سوال: میں شوال کے چار روزے رکھ چکی ہوں مگر میں نے شوال شروع ہونے کے ایک ہفتے بعد رکھنے شروع کیے ہیں ۔ ایک جاننے والی کا کہنا ہے کہ شوال کے روزے شوال کی دوسری تاریخ سے شروع کرنا ضروری ہوتا ہے اور لگاتار پورے کرنے سے اصل ثواب ملتا ہے۔
کیا یہ بات درست ہے؟ اگر کوئی وقفہ دے کر چھ روزے مکمل کرے گا تو اس کو شوال کے چھ روزے رکھنے والا ثواب نہیں ملے گا؟

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ شوال کے چھ روزے یکم شوال یعنی عید کے دن کو چھوڑ کر شوال کی دوسری تاریخ سے لے کر مہینہ کے آخر تک الگ الگ کرکے بھی رکھے جاسکتے ہیں اور اکٹھے بھی رکھے جاسکتے ہیں، البتہ بہتر ہے کہ الگ الگ کرکے رکھے جائیں۔ تاہم جس طرح بھی رکھے جائیں تو رکھنے والے کو حدیث کی رو سے ان شاءاللہ پورے سال کے روزے رکھنے کے جیسا ثواب ملے گا۔
========================
حوالہ جات:
1- ندب تفریق صوم السبت من شوال ولایکرہ التتابع علی المختار خلافا للثانی. حاوی. وإلا تباع المکروہ أن یصوم الفطر وخمسة بعدہ، فلو أنظر الفطر لم یکرہ بل یستحب ویسن.
(ردالمحتار علی الدرالمختار: 485/3)

2- ویکرہ صوم ستة من شوال عند ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی متفرقا أو متتابعا، وعن أبی یوسف کراھتہ متتابعا لامتفرقا لکن عامة المتأخرین لم یروا بہ باسا ھکذا فی البحر الرائق، والأصح أنہ لابأس بہ کذا فی محیط السرخسی، وتستحب الستة متفرقة کل أسبوع یومان کذا فی الظھیریة فی الفصل الأوقات التی یکرہ فیھا الصوم ویستحب.
(الفتاوی الھندیة : 221/1)

3- رمضان المبارک کے بعد شوال میں چھ روزے رکھے جاتے ہیں، وہ پے در پے بھی رکھ سکتے ہیں اور متفرق بھی۔ البتہ متفرق کرکے رکھنا بہتر ہے۔
(فتاوی بینات: 87/3)

واللہ اعلم بالصواب

20 شوال 1444ھ
10 مئی 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں