شوہر،والد اور والدہ میں میراث کی تقسیم

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۸۵﴾

سوال:-         میری خالہ کی بیٹی کا انتقال ہو گیا ہے، مرحومہ کی کوئی وصیت موجود نہیں ہے، کوئی قرضہ نہیں، مرحومہ کی کوئی اولادبھی نہیں ہے, البتہ ان کے والدین (دونوں)، خاوند، ایک بھائی اور ایک بہن الحمداللّہ حیات ہیں۔ مرحومہ کے مزید کوئی بھائی بہن نہیں تھے۔ مرحومہ کی عمر 27 سال تھی۔ آپ سے گزارش ہے کے ان کے ورثا ء کی میراث کا تعین کر دیں۔

جواب :-      

مرحومہ کے کل ترکہ کو چھ حصوں میں تقسیم کیاجائے ، شوہرکوتین حصے ،والدہ کوایک حصہ اوروالد کودوحصے دیے جائیں ۔ والد کے ہوتے ہوئے بہن بھائی وراثت سے محروم رہیں گے۔

یعنی سوروپے میں سے پچاس روپے مرحومہ کے شوہرکو،33.33روپے والدکو اور 16.66روپے مرحومہ کی والدہ کو ملیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں