استھیما سے تیمم

فتویٰ نمبر:984

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

السلام علیکم و رحمۃ اللہ

میرے درس ہوتاہے ایک خاتون نے پوچھا ہےکہ مجھے سردیوں کی ابتدائ دنوں میں الرجی کی وجہ سے فلو ہو جاتا ہے اور پھر ایستھما بن جاتاہے جسم کمزور اور رنگ پیلا پڑجاتا ہے اب ایسے میں حقوق زوجیت ادا کرتی ہوں تو غسل سے طبیعت زیادہ خراب ہوجاتی ہے سر دھونے سے نزلہ جم جاتا ہے تو کیا غسل کا تیمم کرسکتی ہوں اور جب ٹھیک ہو جاؤں تو غسل کر لوں

جواب جلد عنایت فرمادیں.

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

مرض کے خوف سے جبکہ گرم پانی میسر نہ ہو یا گرم پانی سے بھی مرض بڑھ جاتا ہے تو ایسی صورت میں نجاست کو دھو کر غسل کے بجائے تیمم کر لیں اور اگر وضو سے نقصان نہیں ہوتا تو وضو کر کے نماز پڑھےاور اگر وضو سے بھی نقصان ہوتا ہے تو اس تیمم سے نماز درست ہے۔

اور اگر ایسی صورت ہے کہ دھوپ نکلنے کے بعد غسل نقصان نہیں کرتا تو اس وقت تیمم باطل ہو جائے گا اور غسل فرض ہو جائے گا پھر غسل کر کے نماز پڑھے۔ 

( من عجز عن استعمال الماء لبعده میلا أو لمرض یشتد أو یمتد بغلبة ظن أو قول حاذق مسلم تیمم) (الدر المختار علی هامش رد المحتار ، باب التیمم ۱/۳۹۵، 4۰۱)۔ 

(وکذا) ینقضه (کل ما یمنع وجوده التیمم إذا وجد بعده )لأن ماجاز بعذر بطل بزواله فلو تیمم لمرض بطل ببرئه أو لبرد بطل بزواله(رد المحتار ۱/428)(فتاوی امارت شرعیہ ج۲/۷۵)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:٢٨صفر١٤٤٠

عیسوی تاریخ:٧نومبر٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں