سُورة البُروج کی فضیلت

حضرت ابي هريره رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم عشاء کی نماز میں سورت والسماء ذات البروج اور والسماء والطارق پڑهتے تهے
اور حضرت جابر بن سَمُره رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلى الله عليہ وسلم ظہر اور عصر کی نماز میں سورت والسماء والطارق اوروالسماء ذات البروج پڑهتے تهے
(الدر المنثور في التفسير بالمأثور)

لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ کی فضیلت 

حضرت سعد بن ابي وقاص رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول الله صلى الله عليه وسلم سے سنا آپ نے فرمایا کہ : ذي النون ( یعنی یونس علیہ السلام ) کی دعا جب وه مچهلی کے پیٹ میں تهے ” لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ ” ہے ، کوئی بهی مسلمان شخص اس دعا کے ساتھ کسی بهی چیز ( حاجت ) میں اپنے رب سے دعا کرے تو الله تعالی اس کی دعا قبول فرمائیں گے . مستدرك حاکم کی روایت میں ہے کہ : ایک شخص نے کہا کہ یا رسول الله یہ دعاء حضرت یونس علیہ السلام کے لیے  خاص تهی یا عام مومنین کے لیے  بهی ہے ؟ تو رسول الله صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کیا تو نے الله عزوجل کا فرمان نہیں سنا ( وَنَجَّيْنَاهُ مِنْ الْغَمِّ وَكَذَلِكَ نُنْجِي الْمُؤْمِنِينَ ) یعنی ہم نے حضرت یونس علیہ السلام کو غم سے نجات دی اسی طرح ہم مومنین کو بهی نجات دیں گے . اور رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو کوئی مسلمان بهی حالت مرض میں چالیس مرتبہ اس ” لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ ” کے ساتھ دعاء کرے گا ، پس اس مرض میں اگر مَرگیا تو اس کو شہید کا أجر و ثواب دیا جائے گا اور اگرٹهیک ہوگیا تو اس حال میں ٹهیک ہوگا کہ اس کے تمام گناه بخش دیئے جائیں گے
(خرجه أحمد والترمذي والنسائي والحكيم الترمذي في نوادر الأصول والبزار وابن جرير وابن أبي حاتم والحاكم وصححه وابن مردويه والبيهقي في الشعب وغیرهم)

اپنا تبصرہ بھیجیں