سورۃ ابراہیم میں ذکر کردہ مضمون کا خلاصہ

خلاصہ مضامین
دوسری مکی سورتوں کی طرح اس سورت کا موضوع بھی اسلام کے بنیادی عقائدتوحید،رسالت، آخرت کا اثبات اور ان کا انکار کرنے کے خوفناک نتائج پر تنبیہ ہے۔
آیت نمبر 42 تا آیت نمبر 50 میں قیامت کےمناظر بیان کیے گئے ہیں۔( إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الْأَبْصَار۔۔۔۔۔۔ سَرَابِيلُهُمْ مِنْ قَطِرَانٍ وَتَغْشَى وُجُوهَهُمُ النَّارُ ) [إبراهيم: 43 – 50]
جنت جہنم کے احول کاذکرہے۔( وَأُدْخِلَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِمْ تَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلَامٌ )
جہنم میں کفار اور شیاطین کاباہم جومکالمہ ہوگا اس کاذکر ہے۔ وَقَالَ الشَّيْطَانُ لَمَّا قُضِيَ الْأَمْرُ إِنَّ اللَّهَ وَعَدَكُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَوَعَدْتُكُمْ فَأَخْلَفْتُكُمْ وَمَا كَانَ لِيَ عَلَيْكُمْ مِنْ سُلْطَانٍ إِلَّا أَنْ دَعَوْتُكُمْ فَاسْتَجَبْتُمْ لِي فَلَا تَلُومُونِي وَلُومُوا أَنْفُسَكُمْ مَا أَنَا بِمُصْرِخِكُمْ وَمَا أَنْتُمْ بِمُصْرِخِيَّ إِنِّي كَفَرْتُ بِمَا أَشْرَكْتُمُونِ مِنْ قَبْلُ إِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ} [إبراهيم: 21، 22]
ایمان کو کھجور جیسے مضبوط درخت سےجبکہ کفر کوحنظل جیسے کمزور درخت سے تشبیہ دی گئی ہے۔ کفارکےاعمال کوراکھ سے تشبیہ دی گئی ہے جسے ہوا اڑاکر لے جاتی ہے۔ {أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ أَ الخ۔۔۔۔۔
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں