سورہ یونس میں سائنسی تحقیق کا ذکر

سائنسی حقائق
1۔کائنات چھ دنوں میں بنی۔موجودہ سائنس کہتی ہے کہ دنیا چھ مراحل سے گزر کر بنی۔{إِنَّ رَبَّكُمُ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ}
2۔سورج اور تمام ستاروں کی روشنی ذاتی ہوتی ہے جبکہ چاند اور سیاروں کی روشنی مستفاد ہوتی ہے۔(آیت 5)
3۔سمندری طوفان کی منظر کشی قرآن کامعجزہ ہے کیونکہ آپﷺ نے کبھی سمندری سفر نہیں کیا۔ {حَتَّى إِذَا كُنْتُمْ فِي الْفُلْكِ وَجَرَيْنَ بِهِمْ بِرِيحٍ طَيِّبَةٍ وَفَرِحُوا بِهَا جَاءَتْهَا رِيحٌ عَاصِفٌ وَجَاءَهُمُ الْمَوْجُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ أُحِيطَ بِهِمْ دَعَوُا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ لَئِنْ أَنْجَيْتَنَا مِنْ هَذِهِ لَنَكُونَنَّ مِنَ الشَّاكِرِينَ }
4۔ایٹم کے اندر بھی اجزا پائے جاتے ہیں۔وَمَا يَعْزُبُ عَنْ رَبِّكَ مِنْ مِثْقَالِ ذَرَّةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَلَا أَصْغَرَ مِنْ ذَلِكَ وَلَا أَكْبَرَ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُبِينٍ
5۔قرآن کہتاہے کہ فرعون کی لاش بعد والوں کے لیے نشان عبرت بنے گی۔ {فَالْيَوْمَ نُنَجِّيكَ بِبَدَنِكَ لِتَكُونَ لِمَنْ خَلْفَكَ آيَةً وَإِنَّ كَثِيرًا مِنَ النَّاسِ عَنْ آيَاتِنَا لَغَافِلُونَ} [يونس: 92]آج فرعون مرنفتاح کی لاش قاہرہ کے عجائب گھر میں نشان عبرت کے لیے محفوظ ہے۔
( از گلدستہ قرآن٭

اپنا تبصرہ بھیجیں