سورۃ البقرۃ میں مالی معاملات کےبارے میں ہدایات

1۔کسی بھی نا حق طریقے سے کمایا ہوا مال حرام ہےاور اسکا کھانا بھی جائز نہیں۔ناحق طریقے اور ناجائز کمائی میں سود،جوا، چوری،ڈاکہ، غصب،رشوت اور اسی طریقے سے وہ تمام ناجائز معاملات جو شریعت کی رو سے حرام ہیں وہ سب اس میں داخل ہیں۔{وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِيقًا مِنْ أَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ} [البقرة: 188]
2۔ظالم حکمرانوں کے پاس جاکر مال داروں کی چغلی کھانا حرام ہے۔(ایضا)
3۔نا جائز کام کا کمیشن اور انعام بھی حرام ہے۔(ایضا)

اپنا تبصرہ بھیجیں