سورۃ المائدہ میں اخلاق وواقعات کا ذکر

اخلاق
انسان کو شکرگزار ی کاوصف اپنے اندر پیدا کرنا چاہیے۔حسد ، بغض ، تکبر وسرکشی کاانجام ہمیشہ برا ہوتا ہے ۔ان باطنی گناہوں سے بچنا چاہیے۔ ہابیل اور قابیل کے قصے سے یہی نصیحت ملتی ہے۔
واقعات
1۔بنی اسرائیل کوقوم عمالقہ سے جہاد کاحکم ہوا توانہوں نےاپنی سرکشی و تکبر جس کی بناء پر جہاد سے منع کردیا جس کی پاداش میں ان کو وادی تیہ میں قید کردیاگیاجہاں وہ 40 سال قید رہے۔{يَاقَوْمِ ادْخُلُوا الْأَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ الَّتِي كَتَبَ اللَّهُ لَكُمْ} [المائدة: 21]
2۔قابیل ہابیل کی منگیتر سے نکاح کرنا چاہتا تھا ، فیصلے کی صورت یہ مقرر ہوئی کہ اللہ کے دربار میں نذرانہ پیش کیاجائے جس کانذرانہ اللہ تعالی قبول فرمالے اس کی شادی اس لڑکی سے ہوگی ، ہابیل کانذرانہ عمدہ تھا وہ قبول ہوگیا، قابیل کا نذرانہ عمدہ نہ تھا سوقبول نہ ہوا، اس پر قابیل کے دل میں ہابیل کے لیے حسد اور دشمنی پیدا ہوگئی۔اور اسی حسد کی آگ میں اس نے ہابیل کو قتل کردیا۔{وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ ابْنَيْ آدَمَ بِالْحَقِّ} [المائدة: 27]
3۔یہودیوں کے شرفاء میں سے شادی شدہ مرد وعورت نے زنا کیا جس کے فیصلے کے لیے یہودی نبی اکرمﷺکی خدمت میں حاضر ہوئے ، نبی اکرم ﷺنے “توریت کے حکم”رجم “کے مطابق انھیں سنگسار کرنے کا حکم دیا، یہی حکم اسلام کے لیے بھی ہے ۔{يَقُولُونَ إِنْ أُوتِيتُمْ هَذَا فَخُذُوهُ وَإِنْ لَمْ تُؤْتَوْهُ فَاحْذَرُوا} [المائدة: 41]
4۔یہود اور کفار حضرت بلال حبشی کی اذان کا مذاق اڑایا کرتے تھے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے ۔وَإِذَا نَادَيْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ اتَّخَذُوهَا هُزُوًا وَلَعِبًا [المائدة: 58]
5۔نبی کریم ﷺکی رسالت کونہ ماننے کی وجہ سےاللہ تعالی نے یہودیوں کی خوش حالی سلب کرلی تھی اس پر انہوں نے اللہ جل شانہ کی شان میں گستاخی کی:{وَقَالَتِ الْيَهُودُ يَدُ اللَّهِ مَغْلُولَةٌ غُلَّتْ أَيْدِيهِمْ وَلُعِنُوا بِمَا قَالُوا بَلْ يَدَاهُ مَبْسُوطَتَانِ يُنْفِقُ كَيْفَ يَشَاءُ} [المائدة: 64]اس کاجواب دیاگیا کہ اللہ تعالی بخیل نہیں،بلکہ یہ تمہارے اعمال کی سزا ہےاور اسلام کی فتوحات مزید تمہارے حسد میں اضافے کاباعث بنیں گی۔
6۔حبشہ سے آیا ہوا ایک عیسائی وفد قرآن سن کر آبدیدہ ہوگیا اور مسلمان ہوگیا واذا سمعوا کی ابتدائی آیات میں ان کی تعریف کی گئی ہے ۔{وَإِذَا سَمِعُوا مَا أُنْزِلَ إِلَى الرَّسُولِ تَرَى أَعْيُنَهُمْ تَفِيضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُوا مِنَ الْحَقِّ } [المائدة: 83]
7۔شراب کےحرام ہونے سے پہلے جن مسلمانوں نے شراب پی کیا وہ گناہ ہیں؟اس کاجواب دیاگیا کہ نہیں وہ گناہ گار نہیں، لیکن آئندہ جوپیے گاوہ گناہ گار ہوگا۔{لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا } [المائدة: 93]
8۔بعض مسلمانوں نے نادانی میں نبی کریم ﷺسے کچھ فضول سوالات کیے خواہ مخواہ کی تحقیقات میں پڑے جس کا شریعت نے مکلف نہیں بنایا اس کی مذمت کی گئی ۔{يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ} [المائدة: 101]
9۔ایک مسلمان تاجر حالت سفر میں انتقال کرگئے ۔انتقال سے پہلے انہوں نے اپنے دوعیسائی ساتھیوں کو اپنے مال کے بارے میں تحریری وصیت لکھ کر دی ، عیسائی ساتھیوں نے خیانت سے کام لیا اور ایک قیمتی پیالہ چرالیا،اس کی تحقیق اورحل ۔{تَحْبِسُونَهُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلَاةِ فَيُقْسِمَانِ بِاللَّهِ إِنِ ارْتَبْتُمْ لَا نَشْتَرِي بِهِ ثَمَنًا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَى وَلَا نَكْتُمُ شَهَادَةَ اللَّهِ إِنَّا إِذًا لَمِنَ الْآثِمِينَ} [المائدة: 106]
10۔حضرت عیسی ٰ علیہ السلام کی دعا کی برکت سے بنی اسرائیل پر مائدہ کا نزول ہوا لیکن جب ان لوگوں نے نعمت کی ناقدری کی تو اللہ نے ان کی صورتیں مسخ کردی ۔{قَالَ اللَّهُ إِنِّي مُنَزِّلُهَا عَلَيْكُمْ فَمَنْ يَكْفُرْ بَعْدُ مِنْكُمْ فَإِنِّي أُعَذِّبُهُ عَذَابًا لَا أُعَذِّبُهُ أَحَدًا مِنَ الْعَالَمِينَ} [المائدة: 115]

اپنا تبصرہ بھیجیں