سسرال والوں سے اجازت لینا

سوال: کیا مجھے ہر کام سے پہلے سسرال والوں سے اجازت لینی ہوگی باہر جاتے ہوئے، ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے،کچھ کام کرنے سے پہلے، اگرچہ میں ان کے ساتھ ایک گھر میں نہیں رہتی۔

الجواب باسم ملھم الصواب:
واضح رہے کہ شرعاً عورت اپنے شوہر سے اجازت لینے کی پابند ہے ساس سسر سے نہیں ، البتہ ساس سسر گھر کے بڑے اور خاوند کے ماں باپ ہوتے ہیں، لہذا اخلاقا اور انتظامی خوشگواری کے لئے ان سے اجازت لینی بہتر ہے البتہ الگ گھر میں رہتے ہوئے اپنی سہولت کو دیکھ لیا جائے۔

************
حوالہ جات :
موسوعۃ الفقہ الاسلامی:
لا يجوز للمرأة أن تخرج من البيت ولو للمسجد إلا بإذن زوجها.
قال الله تعالى: {وقرن في بيوتكن ولا تبرجن تبرج الجاهلية الأولى وأقمن الصلاة وآتين الزكاة وأطعن الله ورسوله إنما يريد الله ليذهب عنكم الرجس أهل البيت ويطهركم تطهيرا (٣٣)} [الأحزاب:٣٣].
(143/4، ط: بیت الأفکار الدولیة)

واللہ تعالی اعلم بالصواب

9 شعبان 1444ھ
2 مارچ 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں