تعلیق طلاق کا مسٸلہ

فتویٰ نمبر:4077

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

ایک شخص کراچی کا رہنے والا ہے سارے بھاٸی کوٸٹہ میں رہتے ہیں، کسی بات پر جھگڑا ہونے کی وجہ سے کراچی والے بھاٸی نے کہا کہ آٸندہ اگر میں کوٸٹہ آٶں تو میری بیوی کو طلاق، اب اس کو کاروبار کے سلسلے میں کوٸٹہ کراس کر کے آگے جانا ہوتا ہے تو اس کی کیا صورت ہوگی کہ اس کی بیوی کو طلاق نہ ہو اور وہ اپنا کاروباری سفر بھی کرسکے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

صورت مسٸولہ میں وقوع طلاق کو جس شرط کے ساتھ معلق کیا ہے وہ ہے کوٸٹہ آنے کی، اور کسی کام کے لیے کوٸٹہ سے گزر کر جانا ”آنے“ میں شمار نہیں ہوتا اس لیے ان کے کاروبار کے لیے کوٸٹہ سے گزر کر جانے سے طلاق واقع نہ ہوگی۔

( فتاوی دار العلوم دیوبند:٧٩/١٠)

١۔” و اذا اضافہ الی شرط وقع عقیب الشرط۔“

( الھدایہ:٢٥١/١)

٢۔” لان المعتبر ھو المعنی المقصود فی العرف للفظ المسمی۔“

(شامی: ٥٢٩/٥)

فقط۔

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: ١٣۔٦۔١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ٢٠١٩۔٢۔١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں