تنظیم اسلامی کےبارےمیں

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں

میں نے الحمد للہ 12،13سال تک وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مدارس میں تعلیم حاصل کی اور بڑے بڑے علماء کرام مثلاً مولانا قاضی حمید رحمہ اللہ ،مولانا زاہد الراشد ی مدظلہ، مولانا عبد القیوم ہزاروی رحمہ اللہ وغیرہ بہت سارے علماء کرام سے پڑھا ۔گزشتہ تقریباً2سال پہلے سے میں تنظیم اسلامیی کی تحریک رجوع الی القرآن کا حصہ ہوں ،مختلف مقامات پر دروس قرآن دینے جاتاہوں، بعض جگہوں پر پہلے وہ لوگ ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کی سی ڈی لگا کر سنتے تھے اب وہاں میں خود درس قرآن دیتاہوں لیکن یہا ں کے مقامی علماء اور تبلیغی حضرات نے مجھے کہا کہ اب تم دیوبندی نہیں ہو تم نے دوسرا مسلک اختیار کر لیا ہے میں نے ان سے کہا کہ تنظیم اسلامی الگ مسلک کا نام نہیں بلکہ ایک تحریک ہے اگر میں 12،13سال دیوبند کے مدارس میں پڑھنے کے بعد محض تنظیم اسلامی میں جانے سے مسلک سے نکل گیا ہوں تو پھر تنظیم اسلامی کا جو اصل مرکز ہے لاہور میں اس کے مدرسے کے طلبہ کو تنظیم اسلامی کے اساتذہ پڑھاتے ہیں اور ان کو سند وفاق المدارس جاری کرتا ہے کیونکہ اس مدرسے کا الحاق وفاق المدارس سے ہے اور ظاہر بات ہے یہ الحاق ویسے نہیں ہوا ہوگا بلکہ تحقیق کے بعد ہی ہوا ہوگا ۔مولانا زاہد الراشدی صاحب کی مسجد میں میں نے خود دو مرتبہ دیکھا ان کے ممبر پر بیٹھ کر ڈاکٹر اسرار احمد نے خطبہ دیا ،مفتی تقی عثمانی صاحب نے ان کی وفات پر دنیا نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے فرمایا کہ ڈاکٹر صاحب سے بعض موقف میں رائے کا اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن قرآن کی خدمات کا انکار نہیں کیا جاسکتا ۔خیبر پختون خواہ میں شیخ الحدیث ڈاکٹر شیر علی شاہ مدظلہ تنظیم اسلامی کے پروگرامات کی سرپرستی فرماتے رہتے ہیں۔

آپ اس بارے میں بتائیں کہ کیا تنظیم اسلامی کوئی الگ فرقہ یا مسلک ہے؟

کیا میں اپنے مسلک سے نکل گیا ہوں؟

کیا تنظیم اسلامی ضال اور مضل تنظیم ہے ؟

کیا تنظیم اسلامی غلط عقائد اور نظریات رکھتی ہے؟

یا دیگر معلومات جو آپ کے پاس ہوں ؟

سید جنید شیرازی اسلام آباد

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب حامدا و مصلیا

تنظیم اسلامی کا شمار فی الجملہ اہل السنۃ و الجماعۃ میں ہوتا ہے لیکن اس تنظیم کے بانی جناب ڈاکٹر اسرار احمد صاحب مرحوم نے مستند اساتذہ اور مشائخ سے باقاعدہ علم دین حاصل نہیں کیا بلکہ فہم دین کے بارے میں اپنے ذاتی مطالعہ پر اعتماد کیا ہے اس لیے ان کی تحریر ات اور  تقریرات پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا اور جو شخص تنظیم اسلامی کی تحریک اوررجوع الی القرآن کا حصہ ہو اور اس تحریک کے تحت درس قرآن دیتا ہو اگر وہ قرآن پاک کا درس اکابر علماء دیوبند کی تفاسیر اور نظریات کے مطابق دے اور تنظیم اسلامی کے بانی ڈاکٹر اسرار احمد کے ایسے نظریات،تحریرات اور تقریرات سےتعرض نہ کرے جو علماء دیوبند کے موقف کے خلاف ہوں تو ایسے شخص کے درس قرآن میں شرکت کرنے کی گنجائش ہے لیکن اگر وہ شخص ڈاکٹر اسرار احمد کے نظریات ،تقریرات اور تحریرات سے تعرض کرتا ہو تو ایسے شخص کے درس قرآن میں شرکت کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ ایسے شخص کے بارے میں یہ احتمال یاخطرہ رہتاہے کہ وہ خود کسی غلط راستہ پر پڑ جائے یا دوسروں کو ڈال دے لہذا ان کے ہاں کورس کرنے والے اور ان کی جماعت میں شامل ہونے والے حضرات کے ساتھ دین کی تشریح اور تعبیر میں عملاً شرکت کرنا خطرے سےخالی نہیں لہذا اس سے اجتناب کیا جائے۔

صحیح مسلم (1/14)

عن محمد بن سیرین قال: ان ھذا العلم دین، فانظروا عمن تاخذون دینکم۔

صحیح مسلم (1/15)

و حدثنی محمد بن عبد اللہ بن فھزاذ من اھل مروا، قال سمعت عدان بن عثمان بقول: سمعت عبد اللہ بن المبارک، یقول: الاسناد من الدین و لو لا الاسناد لقال من شاء ما شاء۔

و اللہ اعلم بالصواب

محمد عفنان عفی عنہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

9/رجب/1434ھ

20/مئی/2013ء

عربی حوالہ جات و پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/967661883603057/

اپنا تبصرہ بھیجیں