تراویح کی فضیلت اور مسائل

تراویح کی فضیلت اور مسائل

حدیث میں ہے کہ بلاشبہہ اللہ تعالیٰ نے تم پر رمضان کے دنوں میں روزے فرض فرمائے ہیں اور اس کی راتوں میں قیام (نماز تراویح) کو سنت قرار دیاہے، پس جو شخص ایمان کی حالت میں ثواب حاصل کرنے کی نیت اور یقین سے دن کو روزے رکھے اور رات کو تراویح پڑھے تو یہ اس کے گذشتہ گناہوں کا کفارہ بن جائے گا۔ (یعنی اس کے تمام صغیرہ گناہ معاف ہوجائیں گے ، پس اس مہینہ میں خوب نیک کام کرنے چاہیے کہ ایک فرض ادا کرنے سے ستر فرائض اور نفل عمل کرنے سے فرض کام کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے۔)

مسئلہ:بیس رکعت تراویح تواتر اور اجماع امت سے ثابت ہے۔لہذا اس کا اہتمام کرنا چاہیے!

مسئلہ:وترتراویح کے بعدپڑھنا بہتر ہے، اگر پہلے پڑھ لے تب بھی درست ہے۔

مسئلہ: نمازِ تراویح میں چار رکعت کے بعد اتنی دیر تک بیٹھنا جتنی دیر میں چار رکعتیں پڑھی گئی ہیں مستحب ہے، البتہ اتنی دیر تک بیٹھنے میں لوگوں کو تکلیف ہو اور جماعت کے کم ہوجانے کا خوف ہو تو اس سے کم بیٹھے۔اس بیٹھنے میں اختیار ہے چاہے تنہا نوافل پڑھے،چاہے تسبیح وغیرہ پڑھے، چاہے خاموش بیٹھا رہے۔

اگر کوئی شخص عشا کی نماز کے بعد تراویح پڑھ چکا ہو اور پڑھنے کے بعد معلوم ہو کہ کسی وجہ سے عشا کی نماز نہیں ہوئی تو اس کو عشا کی نماز کے اعادہ کے بعد تراویح کا بھی اعادہ کرنا چاہیے۔

مسئلہ:اگر کوئی شخص مسجد میں ایسے وقت پہنچے کہ عشا کی نماز ہوچکی ہو تو اسے چاہیے کہ پہلے عشا کی نماز پڑھ لے، پھر تراویح میں شریک ہو اور اگر اس درمیان میں تراویح کی کچھ رکعتیں ہوجائیں تو ان کو وتر پڑھنے کے بعد پڑھے اور وتر جماعت سے پڑھے۔

مسئلہ:رمضان میں ایک مرتبہ قرآن مجید کا ترتیب وار تراویح میں پڑھنا سنت مؤکدہ ہے، لوگوں کی کاہلی یا سستی سے اس کو ترک نہیں کرنا چاہیے،البتہ اگر یہ اندیشہ ہو کہ پورا قرآن مجیدپڑھا جائے گا تو لوگ نماز میں نہیں آئیں گے اور جماعت ٹوٹ جائے گی یا ان کو بہت ناگوار ہوگا تو بہتر ہے کہ جس قدر لوگوں کو گراں نہ گذرے اسی قدر پڑھاجائے۔ایک ختم سے زیادہ نہ پڑھے جب تک لوگوں کا شوق معلوم نہ ہوجائے۔

مسئلہ:ایک رات میں پورے قرآن مجید کا پڑھنا جائز ہے، بشرطیکہ لوگ نہایت شوقین ہوں کہ ان کو گراں نہ گذرے، اگر ناگوار ہو تو مکروہ ہے۔

مسئلہ: تراویح میں کسی سورت کے شروع میں ایک مرتبہ ’’بسم اﷲ الرحمن الرحیم‘‘ بلند آواز سے پڑھنا چاہیے،اس لیے کہ بسم اللہ بھی قرآن مجید کی ایک آیت ہے اگرچہ کسی سورت کا جزو نہیں، پس اگر بسم اللہ بالکل نہ پڑھی جائے گی تو قرآن مجید کے پورے ہونے میں ایک آیت کی کمی رہ جائے گی اور اگر آہستہ آواز سے پڑھی جائے گی تو مقتدیوں کا قرآن مجید پورا نہیں ہوگا۔

مسئلہ:رمضان کے پورے مہینے میں تراویح پڑھنا سنت ہے، اگرچہ قرآن مجید مہینہ تمام ہونے سے پہلے ختم ہوجائے، مثلاً: پندرہ روز میں پورا قرآن مجید ختم ہوتو باقی دنوں میں بھی تراویح پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں