مستند روایات کے مطابق یہ سورت اس وقت نازل ہوئی تھی جب اللہ تعالی نے مکہ مکرمہ کے کافروں کو متنبہ کرنے کے لئے ایک شدید قحط میں مبتلا فرمایا،اس موقع پر لوگ چمڑے تک کھانےپر مجبور ہوئے ،او رابو سفیان کے ذریعے کافروں نے آنحضرتصلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ قحط دور کرنے کے لئے اللہ تعالی سے دعا کریں ،او رہم وعدہ کرتے ہیں کہ اگر قحط دور ہوگیا تو ہم ایمان لے آئیں گے ،حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی او راللہ تعالی نے قحط سے نجات عطا فرمادی ،لیکن جب قحط دور ہوگیا تو یہ کافر لوگ اپنے وعدے سے پھر گئے او رایمان نہیں لائے ، اس واقعے کا تذکرہ اس سورت کی آیت نمبر ۱۰ تا ۱۵ میں آیا ہے ،اور اسی سلسلے میں یہ فرمایاگیا ہے کہ ایک آسمان پر دھواں ہی دھواں نظر آئے گا دھویں کو عربی زبان میں دخان کہتے ہیں اور اسی وجہ سے اس سورت کا نام سورۂ دخان ہے ،سورت کے باقی مضامین تو حید رسالت اور آخرت کے اثبات پر مشتمل ہیں۔
- فوت شدہ لوگوں کا خواب میں آنافوت شدہ حضرات کا خواب میں آنے کا کیا حکم ہے ؟ کیا وہ سچ میں مزید پڑھیں
- بینک میں سودی اکاؤنٹ میں رقم رکھناسوال: محترم جناب مفتیان کرام! السلام علیکم و رحمة الله وبركا ته!کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مزید پڑھیں
- حرام چیزوں کو بطور علاج استعمال کرناحرام چیزوں کو بطور علاج استعمال کرنا شراب اور دیگر حرام اشیاء کو بطور علاج استعمال مزید پڑھیں
- حلال جانور میں حرام چیزیںحلال جانور میں حرام چیزیں حلال جانور میں سات چیزیں حرام ہیں 1-بہتا خون۔2-نر کی شرم مزید پڑھیں
- نابالغ بچی کی ملکیت میں نصاب سے کم سونا دیناموضوع: کتاب الزکوة نا بالغ بچی کے نام ہم کتنے تولے زیورات رکھ سکتے ہیں؟ کہ مزید پڑھیں
الصفہ پی کے ڈاٹ کام! الحمدللہ! صفہ پی کے ڈاٹ کام عرصہ دراز سے عوام کی علمی تشنگی دور کرنے میں کوشاں ہیں۔ ہم آپ کے لیے نئے موضوعات اور مضامین لاتے رہتے ہیں۔ ایک اسلامک میسجنگ سروس بھی موجود ہے جس سے آپ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ فتویٰ بھی طلب کر سکتے ہیں۔ آپ کو بھی کوئی مسئلہ بذریعہ sms معلوم کرنا ہو تو اپنا سوال لکھ کر 03152145846 پر بھیج دیں، جواب عشاء کے بعد سے صبح تک کے اوقات میں دیا جاتا ہے جواب فوری ملنا ضروری نہیں۔ غور طلب مسائل کے جواب تحقیق کے بعد دیے جائیں گے۔