تعارف سورۃ سبا

اس سورت کا بنیادی موضوع اہل مکہ اور دوسرے مشرکین کو اسلام کے بنیادی عقائد کی دعوت دینا ہے،اس سلسلے میں ان کے اعتراضات اور شبہات کا جواب بھی دیاگیا ہے، او ران کو نافرمانی کے برے انجام سے بھی ڈرایاگیا ہے
* اسی مناسبت سے ایک طرف حضرت داؤد اور حضرت سلیمان علیہما السلام کی اور دوسری طرف قوم سبا کی عظیم الشان حکومتوں کا ذکر فرمایاگیا ہے حضرت داؤد اور حضرت سلیمان علیہما السلام کو ایسی زبردست سلطنت سے نوازا گیا جس کی کوئی نظیر دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی ،لیکن ان برگزیدہ پیغمبروں کوکبھی اس سلطنت پر ذرہ برابر غرور نہیں ہوا، اور وہ اس سلطنت کو اللہ تعالی کا انعام سمجھ کر اللہ تعالی کے حقوق ادا کرتے رہے اور اپنی حکومت کو نیکی کی ترویج اور بندوں کی فلاح وبہبود کے کاموں میں استعمال کیا،چنانچہ وہ دنیا میں بھی سرخرو رہے ،اور آخرت میں بھی اونچا مقام پایا ،دوسری طرف قوم سبا کوجو یمن میں آباد تھی ،اللہ تعالی نے ہر طرح کی خوشحالی سے نوازا؛ لیکن انہوں نے ناشکری کی روش اختیار کی اور کفر وشرک کو فروغ دیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ان پر اللہ تعالی کا عذاب آیا ،اور ان کی خوشحالی ایک قصہ ٔ پارینہ بن کر رہ گئی ،ان دونوں واقعات کا ذکر فرماکر سبق یہ دیاگیا ہے کہ اللہ تعالی کی طرف سے کوئی اقتدار حاصل ہو یا دنیوی خوشحالی نصیب ہوتو اس میں مگن ہوکر اللہ تعالی کو بھلا بیٹھنا تباہی کو دعوت دینا ہے، اس سے مشرکین کے ان سرداروں کو متنبہ کیاگیا ہے جو اپنے اقتدار کے گھمنڈ میں مبتلا ہوکر دین حق کے راستے میں روڑے اٹکا رہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں