تصویروالے کھلونوں سےکھیلنےکاحکم

سوال: مصور، گڑیاں ، جس کے ساتھ بچے کھیلتے ہیں ،اس کے بارے میں شرعی حکم کیاہے؟

۲۔ بہت سے عرب حنفی  علماء کی  تحقیق یہ ہے کہ مصور گڑیاں جس کے ساتھ  بچے کھیل سکتے ہیں ۔

۳۔مصور  گڑیا  جس کے ساتھ  بچے کھیلتے ہیں اس کے بارے میں مفتی تقی عثمانی مد ظلہ کی تحقیق کیا ہے؟

الجواب حامداومصلیا

(۱۔۲۔۳)  بچوں کے مصوّر  کھلونے  اور گڑیاں  مختلف قسم کی ہوتی ہیں ، جن کی تفصیل یہ ہے کہ اگر یہ کھلونے بے جان اشیاء کی شکلوں  پر بنے  ہوئے ہوں یا جاندار اشیاء  کی شکلوں  پر ہوں لیکن سر کاٹ دیا  گیا ہو، یا سر ہو لیکن اس میں ناک، کان، آنکھ  وغیرہ  کے نقوش واضح نہ ہوں ، یا گڑیا بہت چھوٹی  ہو جو بت کی شکل  میں نہ ہو محض  کھلو نا سا ہو، یا کپڑے کی گڑیا ہو ، جس میں آنکھ، کان ، ناک وغیرہ کے نقوش  نہ ہوں اگرچہ  کچھ بڑی ہو، یا کھلونے ایسے ہوں  کہ ان پر تصاویر بنی ہوئی ہوں لیکن وہ تصاویر یا تو اتنی چھوٹی  ہوں کہ اگر اس کو زمین  پر رکھ کر کھڑے ہوکر دیکھا جائے تو اس کے اعضاء ، ناک ، کان ، آنکھ وغیرہ  واضح طور  پر نظر نہ آئیں ، یا پھر ایسی جگہوں  پر ہوں کہ انہیں پامال  کیا جاتا ہو جیسے فٹ  بال وغیرہ پر بنی ہوئی تصاویر، تو ایسے کھلونے استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔ لیکن اگر کھلونے  باقاعدہ  جاندار کی شکل پر ہوں اور چھوٹے نہ ہوں بلکہ بڑے ہوں، ایسے ہی بچوں کی گڑیاں اتنی بڑی ہوں کہ کھلونے کے بجائے باقاعدہ بت اور مجسمے کی شکل میں ہوں ، یا ایسے  کھلونے جن پر ایسی تصاویر ہوں  جنہیں پامال نہ کیا جاتا ہو بلکہ باقاعدہ  سجا کر رکھا جاتا ہو تو ان کا استعمال کرنا اوران کی خرید وفروخت  درست نہیں ۔ (ماخذہ التبویب : ۱۳۴۲ /۳۷ ،۱۳۴۹ /۴۸)

 (الدر المختار  مع الشامیة متفرقات  البیوع : ج ۵، ص ۲۲۶)

(تکملة فتح  الملھم : ج ۵، ص۱۴۹)

واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم

آصف نوید  

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم  کراچی

۱۵/ جمادی الثانیہ ۱۴۳۲ ؁ھ

۱۹/ مئی ۲۰۱۱ ؁ء

عربی حوالی جات وپی ڈی ایف فائل کےلیےلنک پر کلک کریں :

shorturl.at/fCIPW

اپنا تبصرہ بھیجیں