تحنیک دینا 

فتویٰ نمبر:4052

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

پیدائش کے بعد بچوں کو گھٹی کب دینا سنت ہے؟

اگر فورا نہ دی جا سکے تو کب تک دی جا سکتی ہے؟

والسلام

الجواب حامدا ومصلیا

تحنیک کاعمل باجماع سنت ہے اور کھجور کے ساتھ مستحب وافضل ہے۔جو چیز بھی پیدائش کے بعد دی جائے وہی تحنیک ہو جائے گی۔ اگر پیدائش کے بعد نہ دی جا سکے تو جب بھی ممکن ہو دے دی جائے۔ 

کسی نیک صالح مرد یا عورت سے کھجور وغیرہ چبوا کر بچے کے تالو کے ساتھ لگا دینا تاکہ یہ اس کے اندر چلا جائے اور اس نیک بزرگ کی نیکی کے اثرات اس بچے کے اندرمنتقل ہوں، یہ عمل تحنیک کہلاتا ہے ۔

لغت میں تحنیک کا معنی ہے؛ کھجور کو باریک کرکے بچہ کے منہ کے اندر تالُو پر مَلنا۔ اگر پکی کھجور میسر نہ ہو، تو تر کھجور سے، ورنہ کسی بھی میٹھی چیز سے تحنیک کی جاسکتی ہے، نیز میٹھی چیزوں میں شہد سب سے زیادہ بہتر ہے۔ ( مستفاذ ۔ دارالعلوم دیو بند: رقم الفتویٰ: ۱۵۳۳۶۷)

“عَنْ أَبِي مُوْسَی رضی الله عنه قَالَ وُلِدَ لِي غُـلَامٌ، فَأَتَيْتُ بِهِ النَّبِيَّ صلی الله عليه وآله وسلم فَسَمَّاهُ إِبْرَاهِيمَ، فَحَنَّکَهُ بِتَمْرَةٍ وَدَعَا لَهُ بِالْبَرَکَةِ وَدَفَعَهُ إِلَيَّ وَکَانَ أَکْبَرَ وَلَدِ أَبِي مُوْسَی. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.”

{صحیح البخاری: ۵/۲۰۸۱}

“وعن عائشة – رضي الله عنها : أن رسول الله – صلى الله عليه وسلم – كان يؤتى بالصبيان فيبرك عليهم ، ويحنكهم “۔

{ مشکاۃ المصابیح: ۴۱۵۰}

“قال أھل اللغۃ :’’التحنیک أن یمْضُغ التمر أو نحوہ ثم یُدَلَّکُ بہ حَنَک الصغیرِ‘‘ وفیہ لغتان مشھورتان :حَنَکْتُہ وحَنَّکْتُہ بالتخفیف والتشدید۔”

{ شرح النووي علی مسلم : ۱/۴۶۲}

“وأولاہ التمر، فإن لم یتیسر تمر، فرطب وإلا فشيء حلو و عسل النحل أولیٰ من غیرہ، ثم ما لم تمسہ نار کما في نظیرہ مما یفطر الصائم علیہ۔”

{فتح الباري:9/588 }

و اللہ سبحانہ اعلم

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں