ووٹ کس کودیں؟

السلام علیکم ورحمة اللہ

جناب مولانا صاحب میرا سوال الیکشن میں ووٹنگ کے متعلق ہے ۔شریعت کے مطابق ہم کن لوگوں یا پارٹی کو ووٹ دیں اور اگر ہم کسی چور ،برے لوگوں کی پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں تو کیا ہم ان کے گناہ میں برابر کے شریک ہیں اور آخرت میں اس ووٹ کی جواب دہی دینی ہوگی؟شکرا

الجواب حامدا ومصلیا

ووٹ کسی کے حق میں تائیدی رائے کو کہتے ہیں اور اس کی حیثیت شریعت میں گواہی اور سفارش کی ہے، گویا ووٹ دینے والاآدمی جس کو ووٹ دے رہا ہے اس کے اور جس پارٹی سے وہ انتخاب لڑرہا ہے  اس کے کردار کے درست ہونے اورمتعلقہ منصب کے لیے اس کے اہل ہونے کی گواہی دیتا ہےاور اس کی اہلیت کی بنیاد پر سفارش کرتا ہے کہ اگر اس کو اس منصب پر لایا جائے تو وہ اس منصب کے تقاضوں کو پورا کرے گا ۔ ووٹ دینے والے پر لازم ہے کہ ایسی پارٹی کے نمائندے کو ووٹ دے جو صحیح نظریات کا حامل اور ملک و ملت کی خیر خواہی کا جذبہ رکھنے والاہو اور اس کے نمائندے بھی دیانتدار اور منصب کے اہل ہوں ۔

قال اللہ تعالی:وَلَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ ۚ وَمَن يَكْتُمْهَا فَإِنَّهُ آثِمٌ قَلْبُهُ ۗ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ (سورة البقرة: 283)

إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الأَمَانَاتِ إِلَى أَهْلِهَا وَإِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ أَنْ تَحْكُمُوا بِالْعَدْلِ (سورة النساء:58)

وفي أحكام القران للجصاص:وقال ابن عباس وأبي بن كعب والحسن وقتادة هوفي كل مؤتمن على شيء وهذا أولى لأن قوله تعالى إن الله يأمركم خطاب يقتضي عمومه سائر المكلفين فغيرجانزلاقتصاربه على بعض الناس دون بعض: (ج2ص207).

وقال تعالی: وَإِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَىٰ (سورة الأنعام :152)

وفي أحكام القرآن للجصاص:فد انتظم ذلك تحري الصدق وعدل القول في الشهادات (ج3ص25)۔

    خدا نخواستہ اگر کسی بدکردار اور خدا بیزار شخص  کے حق میں رائے دے دی تو جھوٹی گواہی اور غلط سفارش کی بنا پر وہ بھی اس کی غلط کاریوں میں شریک کہلائے گا  اور آخرت میں بھی اس کی جوابدہی ہوگی۔

قال الله تعالى : ” وَمَن يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُن لَّهُ كِفْلٌ مِّنْهَا ” الأية (النساء:85)۔

وفي المشكاة : وعن عبد الله بن عمرو قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: “اكبر الكبائر الاشراك بالله وعقوق الوالدين وقتل النفس واليمين الغموس وفي رواية وشهادة الزوربدل اليمين الغموس ( متفق عليه) – (ص17)

واللہ اعلم

عبد المعز .کان اللہ لہ

دار الافتا جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ کراچی

١٢ /محرم/١٤٣٩ ھ

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں:

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/631430310559551/

اپنا تبصرہ بھیجیں