والدین کی بددعا کا اثرختم ہوگا یانہیں؟

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

السلام علیکم و رحمۃ الله و بركاته!

اگر والدین ناراض ہوں اور بددعا دیں پھر عرصہ بعد راضی ہو جائیں اور دعا دیں۔تو کیا والدین کی بددعا کا اثر ختم ہو جاۓ گا یا پھر کوئی کفارہ بددعا سے بچنے کے لیے کے لیے ادا کرنا ہو گا۔

الجواب باسم ملہم الصواب

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

والدین کے ساتھ ہمیشہ حسن سلوک سے پیش آنا چاہیے اور ناراض ہو جائیں توراضی کر لینا چاہیے۔

صورت مسئولہ میں چونکہ والدین راضی ہو چکے ہیں تو اب انھیں خوش رکھیں اور ان کے لیے دعا کرتے رہیں ان شاء اللہ بددعا کا اثر نہ ہو گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سبحانہ وتعالیٰ نے قرآنِ کریم میں فرمایا ہے:

{رَبِّ ارْحَمْهُمَا کَمَا رَبَّیَانِيْ صَغِیْرًا}

ترجمہ :اے میرے رب! ان دونوں (میرے والدین) پر رحم فرما، جیسے انہوں نے مجھے بچپن میں پالا اور تربیت کی۔

رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُومُ الْحِسَابُ﴾

ترجمہ: اے میرے پروردگار ! روزحساب تو میری، میرے والدین کی اور تمام ایمان والوں کی بخشش فرما۔

فقط واللہ اعلم

1 جمادی الثانی 1442ھ

4 فروری2021 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں