یا رب موسی یا رب کلیم وظیفہ پڑھنا

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ

یا رب موسی ، یا رب کلیم بسم اللہ الرحمن الرحیم کا مطلب کیا ہے؟

ہوا میں انگلی سے وظیفہ لکھنا{ویڈیو میں بتایا گیا ہے جو سائلہ نے بھیجی ہے} کیا ایسا کرنا درست ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

۱] اس کا مطلب ہے” اے موسی کے رب، اے کلیم کے رب، شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۲] اس کا تلفظ” “یَا رَبَّ مُوْسٰی ، یَا رَبَّ كَلِیْم، بِسْمِ اللِّٰه الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ”.ہے۔اس عمل کو کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں،البتہ بعض مواقع میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مسنون وظائف بھی منقول ہیں،ان کا پڑھنا زیادہ مفید اور باعث ثواب ہے۔

————————————————————————————————-

حوالہ جات:

عوام الناس اس کو جس تلفظ سے پڑھتے ہیں وہ غلط ہے، درست تلفظ یوں ہوگا: “یَا رَبَّ مُوْسٰی ، یَا رَبَّ كَلِیْم، بِسْمِ اللِّٰه الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ”.

ملحوظ رہے وظائف اور دعاؤں کی حقیقی اور یقینی قبولیت کا تعلق اللہ تعالی کی ذات سے ہے، البتہ بعض مواقع پر آپ ﷺ سے مسنون اوراد اور وظائف بھی منقول ہیں، جن کے پڑھنے میں ثواب بھی ہے اور عموماً فائدہ بھی زیادہ ہوتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ ان مواقع پر مسنون اذکار پڑھنے کا اہتمام کیا جائے۔

فتوی نمبر : 144206200206

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن

واللہ اعلم باالصواب

19 ربیع الاول 1443

26 اکتوبر 2021

اپنا تبصرہ بھیجیں