ضرورت مندرشتہ داروں کوزکوةدینا   

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۳۹﴾

سوال:- والدین، بہن، بھائی و دیگر رشتہ دار اگر ضرورت مند ہوں توانہیں زکوةدینا کیساہے۔

سائل:افتخاراحمد

جواب :-  اپنے اصول ( والدین،دادا، دادی،نانا،نانی )اورفروع (یعنی اولاد پوتا،پوتی،نواسہ ،نواسی  وغیرہ) کو اپنی زکوۃ دینا تو جائز نہیں ،بلکہ اگر یہ ضرورت مندہوں تو غیر زکوۃ سے ان کی ضرورت پوری کرنا لازم ہے۔البتہ بہن بھائی اور دیگر  رشتہ دار  اگر مستحق زکوۃ ہوں تو ان کو زکوۃ دینا جائز بلکہ حدیث کی رو سے دگنے  ثواب کا  باعث ہے ۔

         نیز مستحق زکوۃ  وہ  شخص ہے جس کے پاس پانچ اشیاء (1) سونا (2) چاندی (3) نقد رقم(4) مال تجارت (5) ضرورت  سے زائد سامان  میں سے پانچوں یا ان میں سے بعض کا مجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے بقدر نہ ہو۔

سنن ابن ماجه – (1 / 591)

عن سلمان بن عامر الضبي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ” الصدقة على المسكين صدقة، وعلى ذي القرابة اثنتان: صدقة وصلة “

 ( عالمگیری:190/1)

والافضل في الزكاة……..أولا الي الاخوة والاخوات….ثم الى الاعمام والعمات….الخ”

 (الدرالمختار:346/2)

ولاالى من بينهماولادولومملوكالفقيراو    بينهمازوجية……۔۔۔۔۔۔۔…..

فقط والله تعالیٰ اعلم

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

اپنا تبصرہ بھیجیں