اللہ کو حاضر ناظر کہہ کر قسم کھانا

سوال:اگر کوئی یہ کہے کہ میں اللہ کو حاضر و ناظر جان کر کہہ رہا ہوں کہ میں یہ کام کروں گا پھر وہ نہ کرے تو اس کا کیا حکم ہے

کیا یہ کفریہ جملہ ہے؟

یا قسم ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ مذکورہ جملہ ” کفریہ جملہ” نہیں ہے؛ البتہ اس طرح کہنا کہ” میں اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہہ رہا ہوں کہ یہ کام کروں گا ” قسم منعقد ہوجاتی ہے۔اور توڑنے کی صورت میں کفارہ دینا ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

1 ۔۔۔ وَلَوْ قَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا أَفْعَلَ كَذَا، أَوْ أَشْهَدُ بِاَللَّهِ، أَوْ قَالَ: أَحْلِفُ، أَوْ أَحْلِفُ بِاَللَّهِ، أَوْ أُقْسِمُ، أَوْ أُقْسِمُ بِاَللَّهِ، أَوْ أَعْزِمُ، أَوْ أَعْزِمُ بِاَللَّهِ۔

(الفتاوی العالمکیریہ,2/53)

2 ۔۔۔۔ اگر یوں کہا خدا گواہ ہے ۔خدا کو گواہ کرکے کہتی ہوں ۔خدا کو حاضر و ناظر جان کے کہتی ہوں تب بھی قسم ہوگٸی ۔

( بہشتی زیور , 242)

3۔۔۔۔ولو قال اقسم أو أقسم بالله أو أحلف أو أحلف بالله أو أشهد أو أشهد بالله فهو حالف ” لأن هذه الألفاظ مستعملة في الحلف وهذه الصيغة للحال حقيقة وتستعمل للاستقبال بقرينة فجعل حالفا في الحال۔۔۔۔

(الھدایة, 318/2)

فقط واللہ اعلم بالصواب

قمری تاریخ , 3رجب, 1443 شمسی تاریخ, 10فروری, 2022

اپنا تبصرہ بھیجیں