تحریر :اسماء فاروق
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں سورۃ النحل کی آیت 68۔69 میں شہد کی مکھی اوراس کی زندگی کا مقصد بیان کردیا
وَاَوْحٰی رَبُکَ اِلَی النَّحْلِ اَنِ ا تَّخِذِیْ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتاً وَّ مِنَ الشَّجَرِوَمِمَّا یَعْرِشُوْن . ثُمَّ کُلِیْ مِنْ کُلِّ الثَّمَرٰتِ فَا سْلُکِیْ سُبُلَ رَبِّکِ ذُلُلاً ْ یَخْرُ جُ مِنْ بُطُوْنِہَا شَرَاب مُّخْتَلِف اَلْوَانُہ فِیْہِ ِشفَآءُ لِّلنَّاس ط اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰ یَةً لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَ( سورہ النحل 68 تا 69)
” نیز آپ کے پروردگار نے شہد کی مکھی کی طرف وحی کی کہ پہاڑوں میں ،درختوں میں اور (انگور وغیرہ کی )بیل میں اپنا گھر (چھتا)بنا۔پھرہر قسم کے پھل سے اس کا رس چوس اور اپنے پروردگار کی ہموار کردہ راہوں پر چلتی رہ۔ان مکھیوں کے پیٹ سے مختلف رنگوں کامشروب (شہد)نکلتا ہے جس میں لوگوں کے لیے شفا ہے۔یقینا اس میں بھی ایک نشانی ہے ان لوگوں کے لیے جو غورو فکر کرتے ہیں۔”
چنانچہ ہر جاندار اللہ کے حکم کے مطابق کام کررہا ہے اور کائنات کا ہر زرہ اس ہی کے حکم کا تابع ہے چنانچہ شہد کی ایک چھوٹی سی مکھی کی بڑی سی مثال ہمارے سامنے ہے ۔
حدیث مبارکہ ہے :
والذی نفس محمد بیدہ ان مثل المومن لکمثل النحلۃ اکلت طیبا ووضعت طیبا وو قعت فلم تکسر ولم تفسد۔(فی مسند الامام احمد
آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس (ذات) کی قسم جس کے قبضہ میں (محمد ؐ)کی جان ہے، مومن کی مثال شہد کی مکھی کی طرح ہے جو پاک (چیز) کھاتی ہے۔
اور پاک (چیز) فراہم کرتی ہے اور ایسا کرنے میں نہ وہ کوئی کمی کرتی ہے اور نہ خرابی (فساد) پیدا کرتی ہے۔ مسند احمد
مقصد :۔اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھی کے لیے اس کی زندگی کا مقصد بیان کردیا ۔سو وہ اپنے رب کے حکم کو بجالاتے ہوئے اپنی تمام زندگی ایسی مقصد کے تحت گزارتی ہے کہ بنی نوع انسان کے لیے اسے ایک مکمل غذا تیار کرنی ہے جو غذا بھی ہے اور شفاء بھی ۔
حدیث مبارکہ ہے :۔
“تمام مکھیاں جہنم میں ہوں گی سوائے شہد کی مکھی کے ۔
(الجامع الصغیر الحدیث 5755)
(Six side of) hexagon shape
دیکھاجائے تو شہد کی مکھی hexagon shape کے چھوٹے چھوٹے خانوں سے بنا ہوتا ہے اور حیرت انگیز کہ تمام خانے بالکل یکساں نظر آتے ہیں ان میں زرہ بھر بھی جھول نہیں پایا جاتا۔سائنس کہتی ہے جو shape سب سے زیادہ پائیدار مضبوط ہے وہ چھ کونوں والی hexagon shape یہ دیکھنے میں انتہائی خوبصورت نظر آتی ہے ۔
اللہ کے حکم کی تعمیل :۔ ( منفرد گھر )
اللہ تعالیٰ نے اپنی وحی کے ذریعے حکم دیا کہ پہاڑوں ،درختوں ،زمین اور چھتوں پہ اپنے گھر بناؤ۔
لہذا شہد کی مکھی ہمیشہ درختوں ،پہاڑوں،زمین اور گھروں کی چھتوں پر انتہائی خوبصورت ڈیزائن سے کمال مہارت سے اپنے نازک نازک ہاتھ ،پاؤں،مدد سے منفرد گھر بناتی ہیں اور ہمیشہ اپنے کام مصروف رہتی ہیں ۔
حصول:۔ شہد کے چھتے سے دو چیزیں حاصل ہوتی ہیں۔
- شہد
- ویکس ( موم )
شہد کی مکھیوں کی اقسام :
شہد کے چھتے میں تین قسم کی مکھیاں ہوتی ہیں ۔
1)queen
2) Workers
3)Male
1) کوئن :۔
کوئن مکھی تمام مکھیوں کی سربراہ ہوتی ہے مگر اس کا کام صرف انڈے دینا ہے ۔یہ جب پیدا ہوتی ہے تو تمام مکھیاں ایسے پہچان لیتی ہیں کہ یہ ملکہ ہے اور ایسے ایک خاص جگہ لے جاتی ہیں جہاں اس کی خاص دیکھ بھال کی جاتی ہے کھانے پینے کا خاص خیا ل رکھاجاتا ہے ۔اور جب یہ تیار ہوجاتی ہے تو اٹھارہ (18) نر مکھیاں اس کے پاس جاتی ہیں کوئن مکھی ایک دن میں تقریباً 3 ہزار انڈے دیتی ہے۔ملکہ کی عمر 2 سال ہوتی ہے۔
2)نر مکھی :۔ نر مکھی کا ذنگ نہیں ہوتا یہ کوئی کام نہیں کرتیں اور نہ ہی پھول سے رس لاتی ہیں ۔
- ورکرز مکھیاں :۔ شہد کے چھتے میں ملکہ سے زیادہ ورکرزمکھیاں اہمیت رکھتی ہیں ۔ان کی زندگی صرف ایک مہینے کی ہوتی ہے۔ایک ہفتے ان کی ٹریننگ ہوتی ہے شہدحاصل کرنے کے لیے ایک دن میں 20 کلو میٹر سفر کرتی ہیں ۔ایک دن میں دس ہزار پھولوں کی پولی نیشن کرتی ہیں۔
ایک کلو شہد بنانے کے لیے 40 لاکھ پھولوں کا رس لیتی ہیں ۔
صرف ضرورت کے وقت شہد کھاتی ہیں اور شہد کو سردیوں کے لیے جمع رکھتی ہیں یا پھر اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق انسان کے لیے تیار کرتی ہیں۔یہ اپنی حاجت سے کہیں زیادہ شہد تیار کرتی ہیں۔
ورکرز مکھیوں کی اقسام :۔
1)اسکاؤٹ مکھی :۔
یہ مکھی گھر بنانے سے پہلے جگہ کا معائنہ کرتی ہے کہ آس پاس کتنے باغات ہیں ۔14 سے 20 کلو میٹر کے علاقے میں کتنے پھول ہیں ۔اور مختصر راستہ کونسا ہے پھر باقی مکھیوں کو آگاہ کرتی ہیں ۔جس طرف جتنے پھول ہوں گے اس طرف اتنی ہی مکھیاں بھیجتی ہیں ایک خاص حرکت سے باقی مکھیوں کو مطلع کرتی رہتی ہیں ۔جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ “وقت کی پابندی “کا خاص خیال رکھتی ہیں۔
50 سے 60ہزار مکھیاں گھر میں رہتی ہیں ۔
2)چوکیدار مکھیاں :۔
چھتے کے چاروں طرف چوکیدار مکھیوں کا پہرہ ہوتا ہے ان کا کام ہوتا ہے کہ دیکھیں کہ کون آرہا ہے اور کون جارہا ہے یہ قانون ہوتا ہے کہ ایک گھر میں صرف اسی گھر کی ملکہ کے بچےآسکتے ہیں دوسرے چھتے کی مکھی اندر نہیں آسکتی ۔ اگر آگئی تو شہد خراب ہوجائے گا ۔
نرسنگ مکھی :۔ نرسنگ مکھیوں کا کام ہےکہ ملکہ اور لاروئے کی دیکھ بھال کریں۔لاروئے کے لیے الگ کمرے بنائے جاتے ہیں اور ملکہ کے لیے الگ کمرہ ہوتا ہے ۔
صفائی پسند :۔ شہد کی مکھی اپنے منہ سے شہد نکالتی ہے اس لیے پاک ہے اور رفع حاجت کے لیے باہر جاتی ہے گندگی پسند نہیں کرتیں ۔بیکٹیریا سے گھر کی حفاظت کرتی ہیں ۔
نظام خاص : نظام قدرت ہے کہ اگر شہد کی مکھی پولی نیشن کرتی ہے ۔ نر کا مادہ ،مادہ میں ڈال دیتی ہیں۔ جس پھول پر بیٹھتی ہیں اس پھول کے بیچ ان کے پاؤں میں چپک جاتےہیں جواڑتے ہوئے کہیں بھی گر جاتے ہیں اور اس طرح پولی نیشن پھیلاتاہے ۔پھلوں ،سبزیوں اور درختوں کا وجود اس مکھی کی بدولت پھیلتا ہے ۔
حسد نہیں کرتیں :۔ ہم دیکھتے ہیں کہ ایک پھول پر ایک ہی مکھی نظر آئے گی ایک مکھی کو خوراک حاصل کرتا دیکھ کر دوسری مکھی اور مکھیاں اس طرف نہیں جھپٹتیں بلکہ دوسرے پھول سے اپنی خوراک حاصل کرتی ہیں ۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ آپس میں ایک دوسرے سے نہ حسد کرتی ہیں اور نہ نفرت ۔
رزق کی قدر : ۔ اپنے رزق کی قدر کرتی ہیں رزق حاصل کر کے پھول توڑتی نہین بلکہ قدر کرتی ہیں اور جورزق کی قدر نہیں کرتا وہ ناشکرا ہے اور ناشکرے کے لیے عذاب عظیم ہے۔
گھر کی حفاظت : اپنے گھر کی حفاظت کرتی ہیں ۔اگر کوئی جانور گھر میں گھس جائے جیسےچوہا وگیرہ تو سب مل کر ڈس کر ماردیتی ہیں اوراس کی لاش کو ویلکس سے لپیٹ دیتی ہیں تاکہ جراثیم نہ پھیلنے پائیں ۔ یاپھر نوچ نوچ کر تمام ان اجزاء کو باہر پھینک دیتی ہیں جن سے انفیکشن پھیلنے کا خطرہ ہو۔لہذا کبھی ہار نہیں مانتی ۔ اور سب مل کر مقابلہ کرتی ہیں۔ اور اپنے دشمن کو مار بھگاتی ہیں۔
“شہد کے فائدے “
شہد ایک حیرت انگیز غذا ہے انسان کے لیے سائنسی تحقیق کے مطابق ادویات میں شہد کا استعمال مختلف بیماریوں کا مکمل علاج ہے ۔شہد میں 200 کے قریب اجزاء پائے جاتے ہیں۔ قدرتی شہد طاقت ور اور آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے اس میں کاربوہائیڈریٹ ،پروٹین ،اینزائم،وٹامن اور منرلز پائے جاتے ہیں کلوریز اور کیلشم سے بھرپور ہے ۔
حدیث مبارکہ ہے :۔
حضورﷺ نے فرمایا ” شہد ہر جسمانی بیماری کا علاج ہے اورقرآن ذہنی بیماری کا علاج ہے میں کہتا ہوں کہ دونوں سے فائدہ اٹھائیں قرآن اور شہد۔ ( بخاری شریف )
1)شہد کے ایک سالکے بعد استعمال میں بہترین ہے ۔
2)ایک چمچ شہد روزانہ لینے سے بہترین نیند آتی ہے ۔
3)شہد کے استعمال سے جسمانی چربی ختم ہوجاتی ہے اور جسم اعتدال میں رہتا ہے ایک چمچ کھانے کے بعد استعمال کرنے سے چاقوچوبند رہتے ہیں۔
4)کھانسی میں فائدہ پہنچتا ہے ۔
5)ڈائیریا میں مفید ہے ۔
6)اگر جلنے پر شہد لگا یا جائے تو حیرت انگیز طور پر اثر ہوتا ہے ۔ انفکشن نہیں ہوتا اور جلن کم ہوتی ہے ۔
7)بہترین ماؤتھ واش ہے ۔
شہد کا استعمال یاداشت کو تیز کرتا ہے ۔ یہ جراثیم کو مارتا ہے اور بڑھنے نہیں دیتا ۔شہد کومیٹھے کے طور پراستعمال کیاجاتا ہے ۔چینی کا بہترین نعم البدل ہے سب چھوٹے بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔
“نوع انسانی کے لیے بہترین مثال “
اللہ تعالیٰ نوع انسانی کو چھوٹی چھوٹی مثالوں کے ذریعے سدھرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں ۔انسانوں کی بھلائی کے لیے قدم قسم پر صراط مستقیم کا یقین کردیا گیا ہے ۔ مگر اے انسان تو کب آنکھیں کھول کر دیکھے گا اور کب غور وفکر کرے گا بے شک جس نے فلاح حاصل کر لی وہی فائدے میں ہے اس چھوٹی سی مکھی کی طرح اپنے آپ کو اللہ کےا حکامات کے مطابق ڈھال لیں ۔ناشکرا نہ بنیں ۔معاشرے میں خرابی پیدا نہ کریں ۔کسی کا دل نہ توڑیں ۔حسد نہ کریں ۔دوسروں کو دھوکہ نہ دیں ۔اپنے گھروں کی حفاظت کریں ۔اور گھر میں رہنے والوں کی عزت کریں۔قانون کی پاسداری کریں ۔ برائی کا ڈٹ کر مقابلہ کر یں ۔پیچھے نہ ہٹیں ۔رزق کی قدر کریں ۔کیا یہ با تیں کائنات کے چھوٹے سے کیڑے میں نہیں پائی جاتیں؟
اگر ہاں تواللہ نے ہمیں اشرف المخلوقات بنایا ہے ہر ایک سے افضل !
تو خدارا اشرف ہونے کا کچھ تو حق ادا کریں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان اصولوں پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ( آمین )
Subhan Allah!!!!
Allah pak ap ko himmat our taqat de.Ap isi trhan deen ka km krte rahen. (AA MEEN)
آمین