فتویٰ نمبر:4072
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
سعوی عرب کے شہر مکہ میں زمین سے ایک ساتھ آگ اور پانی نکلے ہیں اور قرآن میں یہ قیامت کی علامت لکھی ہوئی ہے۔
کیا یہ بات درست ہے؟
الجواب حامداو مصليا
قرآن و حدیث کی کسی مستند کتاب میں علامات قیامت میں سے یہ علامت نہیں ملی۔اس کے علاوہ علامات قیامت کا ذکر قرآن وحدیث میں بکثرت موجود ہے اور تین طرح کی علامات بیان کی گئی ہیں:
1۔علامات بعیدہ
2.علامات متوسطہ
3. علامات قریبہ
اور یہ علامت ان میں سے کسی میں بھی موجود نہیں، لہذا ایسی بات کو قرآن کی آیت یا حدیث کہنا اور اس کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب نسبت کرنا درست نہیں ۔
◼” من کذب علی متعمدا فلیتبوأ مقعدہ من النار۔“
( مقدمہ صحیح مسلم مع فتح الملھم: ١٢٥/٥)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:24 رجب 1440ھ
عیسوی تاریخ:یکم اپریل2019ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: