اپنی جان کو ہلاکت میں ڈالنا

فتوی نمبر: 5054

سوال: ایک خاتون کا سوال ہے کہ آج کل بچہ کی ڈلیوری کے وقت ڈاکٹر ذرا سی بات پر آپریشن کا کہہ دیتی ہیں جس کے آگے زندگی میں نقصانات ہیں اگر کوئ یہ سمجھتا ہو کہ ڈاکٹر نے بلاوجہ آپریشن کا کہا ہے اور آپریشن نہ کروائے تو کیا شرعاً یہ اپنی زندگی کو جان بوجھ کر خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے ؟ کیونکہ ڈاکٹر عموما یہی کہتے ہیں کہ نارمل میں بچہ یا ماں کی جان کو خطرہ ہے

الجواب حامدۃو مصلية

سب سے پہلے جاننا ضروری ہے کہ یہ ایک میڈیکل کا سوال ہے جس میں شرعی حکم کا دارومدار بھی میڈیکل کی ہی تحقیق پہ ہے۔ ہر شعبے کے ماہرین ہوتے ہیں اس کی تمام پیچیدگیوں کو سمجھنا ہر عام آدمی کے لیے ممکن نہیں۔ اگر مریضہ کو شک ہے کہ یہ آپریشن غیر ضروری ہے تو کسی دوسرے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کر لے۔ اگر بچے یا ماں کی جان کو واقعی خطرہ ہو تو آپریشن میں کوئی حرج نہیں۔ جان کر خود کو ہلاکت میں نہ ڈالے۔

“وَلاَ تُلْقُواْ بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ وَأَحْسِنُوَاْ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَo”

’’اور اپنے ہی ہاتھوں خود کو ہلاکت میں نہ ڈالو، اور صاحبانِ اِحسان بنو، بے شک اﷲ اِحسان والوں سے محبت فرماتا ہےo‘‘

[البقرة، 2: 195]

و اللہ سبحانه اعلم

قمری تاریخ 28.ذوالحجہ.1440

عیسوی تاریخ: 29 اگست 2019

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبدالرحیم صاحب

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں