عورت کے لئے شریعت میں دوران عدت وفات کیا کیا پابندیاں ہیں؟

سوال:عورت کے لئے شریعت میں شوہر کی وفات کے بعدعدت کے اندر کیا کیا پابندیاں ہیں؟
الجواب باسم ملھم الصواب
وفات کی عدت میں عورت پر درج ذیل امور کی پابندی ضروری ہے:
بناوٴ سنگھار نہ کرے، چوڑیاں یادیگر زیورات نہ پہنے، خوشبو نہ لگائے، پان کھاکر منھ لال نہ کرے، مہندی نہ لگائے، ریشمی، رنگے ہوئے اور پھول دار اچھے کپڑے نہ پہنے، بلاضرورت محض زینت کے لیے سر میں تیل نہ ڈالے، سرمہ نہ لگائے، چھوٹے دندانوں کی کنگھی نہ کرے، اسی طرح عدت میں عورت کے لیے گھر سے نکلنا جائز نہیں، ہاں اگر کوئی شرعی ضرورت درپیش ہو، مثلاً سخت بیمار ہو تو ڈاکٹر یا طبیب کو دکھانے کے لیے جاسکتی ہے، وفاتِ زوج کی عدت گذارنے والی عورت اگر غریب ہو اور اس کے پاس گذر بسر کے لیے کوئی انتظام نہ ہو تو کسب معاش کی غرض سے دن میں نکلنے کی گنجائش ہے، لیکن رات بہرحال گھر میں آکر گذارے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
1:علی المبتوتة والمتوفی عنہا زوجہا إذا کانت بالغة مسلمة الحدادُ في عدتہا، والحداد: الاجتناب عن الطیب، والدّہن والکحل، والحناء والخضاب․․․ إلخ (الفتاوی الہندیة: 585/1ط: اتحاد، دیوبند)

2: ومعتدة موت تخرج في الجدیدین وتبیت أکثر اللیل في منزلہا؛ لأن نفقتہا علیہا فتحتاج للخروج (الدر مع الشامي: 180/5 ط: دار الکتاب، دیوبند)

3: إن امتشطت بالطرف الذي أسنانہ منفرجة لا بأس بہ وإنما یکرہ الامتشاط بالطرف الآخر؛ لأن ذلک یکون للزینة․․․․ وإنما یلزمہا الاجتناب في حالة الاختیار، أما في حالة الاضطراب فلا بأس بہا، إن اشتکت رأسَہا أو عینہا فصبت علیہا الدہن أو اکتحلت لأجل المعالجة فلا بأس بہ․ (الفتاوی الہندیة: 586/1ط: اتحاد)

والله سبحانه وتعالى اعلم
تاريخ:4/10/22
8ربیع الاول1444

اپنا تبصرہ بھیجیں