عورت کا نماز کے لیے مسجد جانا

فتویٰ نمبر:1051

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سوال: السلام  علَیکُم،کیا عورتوں کو تراویح پڑھنے مسجد جانا چاہیے؟
الجواب حامدۃ و مصلیہ
 اکثر علما کا فتویٰ اس پر ہے کہ آج کل کے حالات میں عورتوں کا تمام نمازوں میں مسجد جانا مکروہ ہے,لہذا عورت گھر میں ہی نماز تراویح ادا کرے کیوں کہ پردہ اسی میں ہے.
” و الفتویٰ الیوم علی الکراہۃ فی کل الصلوۃ لظھور الفساد کذا فی الکافی”(فتاو ی عالمگیری :۱؍۹۳) 
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ -رضي الله عنها- قَالَتْ: “لَوْ أَدْرَكَ رَسُولُ اللَّهِ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- مَا أَحْدَثَ النِّسَاءُ لَمَنَعَهُنَّ كَمَا مُنِعَتْ نِسَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ. 
قُلْتُ لِعَمْرَةَ: أَوَ مُنِعْنَ؟ قَالَتْ: نَعَمْ”.
(صحیح البخاری:کتاب الاذان,باب خروج النساء الی المساجد باللیل والغلس, رقم 854)
واللہ اعلم بالصواب
بنت خالد محمود
صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر
15 شعبان 1439ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں