اھل حدیث اور دیوبند کے درمیان نکاح

سوال:کیا اھل حدیث اور دیوبندیوں کے درمیان نکاح صحیح ہے لڑکی دیوبند اور لڑکا ا ھلحدیث ہو تو کیا نکاح قائم ہوجائے گا ؟
الجواب باسم ملہم بالصواب
واضح رہے کہ نکاح ہر مسلمان کا دوسرے مسلمان سے ہو سکتا ہے، تاہم چونکہ نکاح میں باہمی ہم آہنگی بہت ضروری ہے تاکہ رشتے میں دوام ہو۔اگر مسلک کا فرق ہو گا تو آپس میں اختلافات اور انتشارات پیدا ہوں گے جس میں طلاق تک بات پہنچ جانے کا قوی اندیشہ ہے ۔نیز وہ تقلید کو شرک مانتے ہیں، اس لیے بہتر یہ ہے ان سے نکاح نہ کیا جائے اپنے دیوبندی مسلک سے کیا جائے تاکہ رشتہ دیر پا ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
1)قال فی الرد:واما المعتزلۃ فمقتضی الوجہ حل مناکحتھم،لان الحق عدم تکفیر اھل القبلۃ وان وقع الزاما فی المباحث بخلاف من خالف القواطع المعلومۃ بالضرورۃ من الدین (الدر المختار مع الرد المحتار45/3)
واللہ اعلم بالصواب

12صفر 1444ھ
10ستمبر2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں