ایتھائل الکوحل کا خارجی استعمال

السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ !

ایتھائیل الکوحل کے حکم کا پتہ کرنا ہے اگر وہ اشربہ محرمہ کے علاوہ سے حاصل شدہ ہو تو کیا وہ پاک ہو تا ہے کہ نہیں کیونکہ آج کل ہر لوشن اور کریم میں تقریباً یہ ایک جزء لازم کے طور پر موجود ہوتا ہے۔

الجواب باسم ملہم الصواب

واضح رہے کہ فقہ حنفی( امام ابو حنیفہ اور امام یوسف) کے

مطابق انگور و کھجور کے علاوہ دیگر ذرائع سے حاصل شدہ الکحل مطلقا حرام نہیں، بلکہ کسی جائز مقصد یا ضرورت کے لیے اتنی کم مقدار میں استعمال جس سے نشہ نہ ہو وہ جائز ہے ۔ اسی طرح یہ الکحل نجس بھی نہیں۔

البتہ اتنی مقدار کا استعمال جس سے نشہ ہو حرام ہوگا۔

لہذا اگر انگور اور کھجور کے علاوہ دیگر ذرائع سے حاصل شدہ ایتھائل الکحل کا استعمال کاسمیٹکس یا دیگر خارجی استعمال کی مصنوعات میں ہو تو ان مصنوعات کو استعمال کرنا جائز ہے،مثلا :ٹوتھ پیسٹ ،خوشبو،سینٹائزر وغیرہ۔

____________

حوالہ جات

2.تکملہ فتح الملہم میں ہے:

“و أما غير الأشربة الأربعة، فليست نجسةً عند الإمام أبي حنيفة رحمه الله تعالي. و بهذا يتبين حكم الكحول المسكرة (Alcohals) التي عمت بها البلوي اليوم، فإنها تستعمل في كثير من الأدوية و العطور و المركبات الأخرى، فإنها إن اتخذت من العنب أو التمر فلا سبيل إلى حلتها أو طهارتها، و إن اتخذت من غيرهما فالأمر فيها سهل على مذهب أبي حنيفة رحمه الله تعالى، و لايحرم استعمالها للتداوي أو لأغراض مباحة أخرى ما لم تبلغ حد الإسكار، لأنها إنما تستعمل مركبة مع المواد الأخرى، ولايحكم بنجاستها أخذاً بقول أبي حنيفة رحمه الله. و إن معظم الحكول التي تستعمل اليوم في الأودية و العطور و غيرهما لاتتخذ من العنب أو التمر، إنما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البترول و غيره، كما ذكرنا في باب بيوع الخمر من كتاب البيوع”. (كتاب الأشربة، حكم الكحول المسكرة، ٣/ ٦٠٨، ط: مكتبة دار العلوم)

2.’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ میں ہے: وأما الأشربۃ المتخذۃ من الشعیر أو الذرۃ أو التفاح أو العسل إذا اشتد وہو مطبوخ أو غیر مطبوخ فإنہ یجوز شربہ ما دون السکر عند أبي حنیفۃ وأبي یوسف رحمہما اللّٰہ تعالیٰ ؛ وعند محمد رحمہ اللّٰہ تعالیٰ حرام شربہ ؛ قال الفقیہ : وبہ نأخذ ۔ کذا في الخلاصۃ ۔ (۵/۴۱۴ ، کتاب الأشربۃ ، الباب الثاني في المتفرقات)

( فتاویٰ دار العلوم دیوبند، رقم الفتویٰ:۱۵۴۵۴۳)

( فتاویٰ دار العلوم مع حاشیہ: ۱/۴۲۲، ۴۲۳، ترتیب جدید)

واللہ اعلم بالصواب

22دسمبر 2021

17 جمادی الاولی 1443

اپنا تبصرہ بھیجیں