بچوں کےنام زیورات کی زکوۃ

فتویٰ نمبر:1044

سوال: بچوں کے نام جو زیوارات کر دیا ، ہو تو ان زیورات کی زکات دینا واجب ہے یا نہیں ۔کیا والدہ یہ زیورات استعمال کر سکتی ہیں؟۔ بالغ اور نانالغ دونوں صورتوں میں کیا حکم ہے ؟

الجواب بعون الملک الوھاب 

بچوں کے نام جو زیورات کر دیے گئےاور انہیں اس کامالک بنا دیاگیا بالغ ہونے سے پہلے نہ ان زیورات پر زکوٰۃ واجب ہے اور نہ والدین کا ان زیورات کواستعمال کرنا جائزہے۔

اواگربچہ بالغ ہے اور والدین نے زیورات کا اسے مالک بنا دیا تو اس کی زکوۃ انہی بالغ بچوں پر ہے جبکہ نصاب بنتا ہو اور جہاں تک استعمال کی بات ہے تو والدین کے لیے ان کی رضامندی سے ان زیورات کا استعمال کرنا بھی درست ہے۔(فتاویٰ دارالعلوم دیوبند)

قال الحصکفي: وشرط افتراضہا (الزکاة): عقل وبلوغ وإسلام – قال ابن عابدین: قولہ: عقل وبلوغ: فلا تجب علی مجنون وصبي (الدر المختار مع رد المحتار: ۳/۱۷۳، کتاب الزکاة، ط: زکریا، دیوبند)

واللہ اعلم باالصواب

بنت سعید الرحمن

صفہ اسلامک ریسرچ سنٹر

٨شعبان ١٤٣٩

اپنا تبصرہ بھیجیں