بیت الخلاء کے فرش سے اٹھنے والے چھینٹوں کا حکم

سوال : باجی جان ! اگر ٹوائلیٹ والی جگہ پر تھوڑا سا پانی گر رہا ہے جیسا ٹوٹی کھلی رہنے پر گرتا ہے ، یا اگر لوٹے میں سے پانی گندگی والی جگہ پر گر رہا ہے لیکن وہاں اس وقت گندگی نہیں ہے بہا دی جا چکی ہے، اور اس پانی کے دو تین یا زائد چھینٹے کپڑوں پر پڑ جاتے ہیں تو کیا کپڑے وہاں سے ناپاکی ہو جاتے ہیں؟
الجواب باسم ملھم الصواب
صورت مسؤلہ میں جب تک کہ اس جگہ کے ناپاک ہونے کا یقین یا غالب گمان نہ ہواس وقت تک کپڑے پاک ہی شمار ہوں گے۔
_______________________________________
حواله جات :
1- من شك في إنائه أو ثوبه أو بدنه أصابته نجاسة أو لا، فهو طاهر مالم يستيقن.(رد المحتار : 1/283)
2- سوال : کیا فرماتے ہیں علما دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کے بارے میں کہ عام طور پر لوگ ٹنکی کے نل سے وضو کرتے ہیں مسجد کے علاوہ اپنے گھر پر اگر کوئی وضو کرتا ہے تو دوران وضو زمین کی چھینٹیں اس کے کپڑوں پر آجاتی ہیں وہ جگہ ایسی ہے کہ سب اہل خانہ جوتے پہن کر اس پر چلتے ہیں اور اس جگہ پر گندگی کا امکان بھی رہتا ہے اس طرح کی چھٹیوں سے کپڑے پاک رہتے ہیں یا نہیں؟
جواب : اس طرح کی چھٹیوں سے کپڑے کی نجاست کا حکم نہیں دیا جائگا البتہ اگر نجاست بالکل واضح ہو تو اس کی چھینٹیں ناپاک ہوں گی – (کتاب النوازل 3/42)
واللہ اعلم بالصواب
6 دسمبر 2023
13 جمادی الثانی 1444

اپنا تبصرہ بھیجیں