بیوی کو غصے میں ماں کہنے کا حکم

فتویٰ نمبر:4067

 سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

السلام علیکم ورحمۃ اللہ

السلام علیکم حضرت۔ ایک شخص کوئی دوائی استعمال کرتا ہے۔اس نے کسی وقت غصے میں اپنی بیوی سے یوں کیا کہ اگر میں یہ دوائی استعمال کروں تو تم میری ماں ہوگی۔ خاتون پوچھ رہی ہیں کہ ان الفاظ کے اثرات کیا ہونگے؟ کیا یہ طلاق والے الفاظ ہیں؟ میاں بیوی کے تعلق پر کوئی اثر ہوگا؟ آپ سے مفصل رہنمائی کی درخواست ہے۔ اللہ آپکو جزائے خیر عطافرمادے۔

والسلام

الجواب حامدا ومصليا

بغیر حرف تشبیہ کے بیوی سے یہ کہنا کہ “تو میرے لیے ماں ہے” اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوتی اور نہ ظہار ہوتاہے۔البتہ اس طرح کے الفاظ اداکرنافعل شنیع اور مکروہ ہے۔(فتاوی رشیدیہ،کتاب الطلاق،ص:476-فتاوی دارالعلوم دیوبند)

لہذا صورت مسئولہ میں اگر شوہر نے بیوی کو غصے سے دوا استعمال کرنے پر “ماں” کہا تو اس سے طلاق واقع نہیں ہوئی اور کوئی کفارہ بھی واجب نہیں البتہ بیوی سے ایسے الفاظ کہنا ناپسندیدہ اور مکروہ ہے۔اس پہ توبہ استغفار کرنی چاہیے۔

الدر المختار مع رد المحتار (3 / 470) ط: سعید

” ( وإن نوى بأنت علي مثل أمي ) أو كأمي وكذا لو حذف علي، خانية ( براً أو ظهاراً أو طلاقاً صحت نيته ) ووقع ما نواه؛ لأنه كناية ( وإلا ) ينو شيئاً أو حذف الكاف، ويكره قوله: أنت أمي ويا ابنتي ويا أختي ونحوه”۔

و في الرد: ”(قوله:حذف الكاف ) بأن قال أنت أمي، ومن بعض الظن جعله من باب زيد أسد، در منتقى عن القهستاني، قلت: ويدل عليه ما نذكره عن الفتح من أنه لا بد من التصريح بالأداة، (قوله: لغا )؛ لأنه مجمل في حق التشبيه، فما لم يتبين مراد مخصوص لا يحكم بشيء، فتح (قوله: ويكره الخ ) جزم بالكراهة تبعاً للبحر و النهر، والذي في الفتح: وفي أنت أمي لا يكون مظاهراً، وينبغي أن يكون مكروهاً، فقد صرحوا بأن قوله لزوجته: يا أخية مكروه، وفيه حديث رواه أبو داود أن رسول الله سمع رجلاً يقول لامرأته: يا أخية، فكره ذلك ونهى عنه، ومعنى النهي قربه من لفظ التشبيه، ولولا هذا الحديث لأمكن أن يقول: هو ظهار؛ لأن التشبيه في أنت أمي أقوى منه مع ذكر الأداة، ولفظ يا أخية استعارة بلا شك، وهي مبنية على التشبيه، لكن الحديث أفاد كونه ليعين ظهاراً حيث لم يبين فيه حكماً سوى الكراهة والنهي، فعلم أنه لا بد في كونه ظهاراً من التصريح بأداة التشبيه شرعاً، ومثله أن يقول لها: يا بنتي أو يا أختي ونحوه ”

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:٢٤رجب ١٤٣٩

عیسوی تاریخ: ١اپریل٢٠١٩

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں