دینداری باعثِ شرم

(١٣) عَنْ جَابِرٍ رضی اللہ عنہ  عَنِ النَّبِی ِّؐ قَالَ یَأْتِیْ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ یَسْتَخْفِیْ الْمُؤْمِنُ فِیْھِمْ کَمَا یَسْتَخْفِی الْمُنِافِقُ فِیْکُمُ الْیَوْمَ۔ (کنزالعمال ج١١،ص١٨٦)
ترجمہ: حضرت جابر رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺنے ارشاد فرمایا : لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ مومن شخص لوگوں میں اس طرح چھپ کر رہے گا جیسے آج تم میں منافق چھپتے پھرتے ہیں۔
فائدہ: یعنی معاشرے کا دینی مزاج اس قدر فاسد ہو جائے گا کہ دینداری اور پر ہیزگاری باعثِ عار ہو جائے گی۔ آج نام نہاد شریفوں میں ڈاڑھی ، ٹوپی اور دینی اقدار کا قدامت پسندی ،تصلب فی الدین کا دہشت گردی کے نام سے جو مذاق اڑایا جا رہا ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ۔ ایک حدیث میں تو یہاں تک ہے ”حتی یعیر الرجل فیہ بصلوتہ کما تعیر الزانیۃ بزناھا”۔

ترجمہ: آدمی کو نمازی ہونے پر اس طرح عار دلایا جائے گا جیسے زانیہ عورت کو زنا پر عار دلایا جاتا ہے۔(طبرانی)

اپنا تبصرہ بھیجیں