دھات کا عضو ٹرانسپلانٹ کرنا

سوال ۔۔کسی انسانی عضو کی جگہ کسی غیر ذی روح چیز مثلا لوہے یا پیتل کا عضو لگانا جائز ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
انسان کے لیے بوقت ضرورت لوہے اور پیتل کے اعضاء لگانا جائز ہے۔ شرعا اس کی اجازت ہے۔
________________________________
حوالہ جات :-
1….عن عبد الرحمن بن طرفة، أن جده عرفجة بن أسعد، قطع أنفه يوم الكلاب، فاتخذ أنفا من ورق، فأنتن عليه، فأمره النبي صلى الله عليه وسلم، فاتخذ أنفا من ذهب ۔ (سنن ابی داود ، رقم الحدیث 4232)
ترجمہ۔۔۔عبد الرحمن بن طرفہ سے مروی ہے کہ ان کے دادا عرفجہ بن اسعد کی ناک یوم کلاب کے موقع پر کٹ گئی تھی ، انہوں نے چاندی کی ناک بنوائی ، جس سے بو پیدا ہو گئی ، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سونے کی ناک بنوانے کا حکم دیا ۔تو انہوں نے سونے کی ناک بنوائی ۔
2….کسی انسانی عضو کی جگہ کسی غیر ذی روح چیز مثلا لوہے یا پیتل وغیرہ کا عضو لگایا جاۓ ۔۔۔۔۔۔ یہ صورت جائز ہے ۔ (فتاوی عثمانی ، 225/4)
واللہ اعلم بالصواب
13 جمادی الاول 1444
7دسمبر 2022

اپنا تبصرہ بھیجیں