دلہن کو قرآن کے سایہ میں رخصت کرنے کا حکم

فتویٰ نمبر:565

سوال:شادی کی وقت میں یہ رواج ہے کہ والدہ یا والد کی طرف سی قرآن مجید اپنی دختر کی سر پر رکھتے ہیں کیا  یہ درست ہے اور اسکا کیا مطلب ہے ؟

جواب:رخصتی کے موقع پر دلہن کوقرآن کے سائے میں رخصت کرنے کا رواج بالکل غلط ہے اور دین میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے،نیز رخصتی کیلئے اپنی طرف سے کوئی طریقہ مقرر کرنا اور اس طریقہ کو لازم و ضروری سمجھنا بدعت ہے، لہذا مسلمانوں کو اس سے بچنا ضروری ہے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (2 / 755)
قال الطيبي: وفيه أن من أصر على أمر مندوب، وجعله عزما، ولم يعمل بالرخصة فقد أصاب منه الشيطان من الإضلال فكيف من أصر على بدعة أو منكر؟
تنقيح الفتاوى الحامدية – (2/367)
كل مباح يؤدي إلى زعم الجهال سنية أمر أو وجوبه فهو مكروه.
السعاية – (2/265)
الاصرار علی المندوب یبلغه الی حد الکراهة.
الدر المختار – (2 / 119)
كل مباح يؤدي إليه فمكروه
واللہ تعالی اعلم بالصواب
محمد عاصم عصمہ اللہ تعالی

 
 
 

اپنا تبصرہ بھیجیں