انویسمنٹ کی ہوئی رقم اور منافع کی زکوۃ کا حکم

السلام علیکم !مفتی صاحب یہ مسئلہ معلوم کرنا تھا کہ ایک شخص نے 30 لاکھ روپے کی انویسٹمنٹ کی ہوئی  ہے اور اس انویسٹمنٹ سے ہونے والے نفع سے وہ اپنے گھریلو اخراجات نکالتا ہے اور تھوڑی سی رقم محفوظ بھی کرلیتا ہے ۔

سوال یہ ہے کہ وہ  زکوۃکس طرح سے ادا کرےگا۔(1) اپنی انویسٹمنٹ والی رقم کی زکوۃ نکالے گا (2)یا صرف منافع کی زکاۃنکالے گا (3) یا انویسٹمنٹ اور منافع دونوں کو ملا  کر زکاۃ نکالے گا؟

                                   الجواب حامداومصلیا

صورت مذکورہ میں انویسٹمنٹ اور  باقی منافع دونوں کی زکوۃ نکالے گا  البتہ جو منا فع خرچ ہو چکا اس کی زکوۃ نہیں۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 11)

(ومنها) كون المال ناميا؛ لأن معنى الزكاة وهو النماء لا يحصل إلا من المال النامي ولسنا نعني به حقيقة النماء؛ لأن ذلك غير معتبر وإنما نعني به كون المال معدا للاستنماء بالتجارة أو بالإسامة؛ لأن الإسامة سبب لحصول الدر والنسل والسمن، والتجارة سبب لحصول الربح فيقام السبب مقام المسبب،

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ: عبداللہ عفی عنہ

نور محمد ریسرچ سینٹر

دھورا جی کراچی

۱۴۴۱ھ/۲۰/۵

2020/01/16

اپنا تبصرہ بھیجیں