گھر کے ساز و سامان میں وراثت کی تقسیم

فتویٰ نمبر:2017

سوال:میری والدہ نے اپنی زندگی میں اپنی خوشی سے ایک بیٹی کو اپنا زیور دے دیا تھا اور والدہ کے کہنے پر دوسری بہن کے پاس بینک لاکر میں رکھوادیا شرعی طور سے اس کا وارث کون ہوا کیا سب اولادیں یا واحد بیٹی ،جبکہ ایک بیوہ بیٹی ساری زندگی ان کے ساتھ رہی اور خدمت کی اور کوئی اولاد بھی نہیں ہے کیا ان کا اس میں کوئی حصہ بنتا ہے یا نہیں ،یہ زیور والدہ نے بحالت صحت و ہوش وحواس کے دیا تھا ،ماں کی ملکیت یہ بھی ہے اس کا کس طرح حساب کرنا ہو گا ۔

۱۔A/C

۲۔قالین

۳۔ڈیفریزر

۴۔الماری

۵۔کپڑے

ورثاء کی تعداد ۵ بیٹے ، ۷ بیٹیاں۔

الجواب حامدا و مصليا

اگر والدہ نے اپنی صحت والی زندگی میں زیور بیٹی کو دے کر خود قطعاً بے دخل ہوگئی تھیں۔ بیٹی اس زیور کو بیچے، رکھے یا کسی کو دے انکو اس پر کوئی اعتراض نہیں تھا تو اس صورت میں یہ زیور صرف اسی بیٹی کا ہے جس کو دیا تھا باقی وارثوں کا اس میں کوئی حق نہیں۔ لیکن اگر زیور تو بیٹی کو دئیے لیکن قبضہ اور تصرف مرتے دم تک والدہ کا ہی رہا تو یہ ہبہ مکمل نہیں ہوا(١) لہذا اس زیور پر دوسری اولاد کا بھی حق ہے۔ اس اعتبار سے اب سامان کی تقسیم کا طریقہ یہ ہوگا؛ مرحومہ کے کل ترکہ کی موجودہ وقت کی قیمت کے اعتبار سے مجموعی مالیت لگائی جائے پھر تجہیز و تکفین، ادائے قرض اور تہائی مال میں نفاذِ وصیت کے بعد اس قیمت کے 17 برابر حصے کیے جائیں، ہر بیٹے کو دو حصے اور ہر بیٹی کو ایک ایک حصہ دیا جائے۔ فیصد کے اعتبار سے ہر بیٹے کا حصی 11.76% اور ہر بیٹی کا حصہ 5.88% ہے۔(٢)

باقی جس بیوہ بیٹی نے والدہ کی خدمت کی۔ اسکا بہتر اجر إن شاءاللہ اللہ تعالی ان کو دیگا؛ لیکن خدمت کی وجہ سے میراث میں رد و بدل نہیں ہوسکتا۔

(١)فتح القدير للكمال ابن الهمام (9 / 19):

وتصح بالإيجاب والقبول والقبض) أما الإيجاب والقبول فلأنه عقد، والعقد ينعقد بالإيجاب، والقبول، والقبض لا بد منه لثبوت الملك.

▪الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5 / 688):

وشرائط صحتها في الموهوب أن يكون مقبوضا غير مشاع مميزا غير مشغول

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5 / 696):

(٢)قولہ تعالی:

يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ (النساء۔١١)

و اللہ خیر الوارثین

قمری تاریخ: ١٢ربیع الاول ١٤٤٩؁

عیسوی تاریخ: ٢٠ نومبر ٢٠١٨؁

تصحیح وتصویب:

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں