فتویٰ نمبر:900
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
السلام علیکم و رحمت الله وبركاته ،
امريكا میں مسلمان بچے کی غیر مسلم کے ہاتھ ولادت ہوئی اب ختنہ کروانے کے لیے بھی وہاں کوئی مسلمان طبیب نہیں مل رہا، سوال یہ ہے کہ کیا غیر مسلم کے ہاتھ ختنہ مسنون طریقے کے مطابق ہو جائے گا یا کوئی فرق ہے؟ ایسی صورت میں کیا کیا جائے؟؟
سائلہ کا نام: سارہ عبد الصمد
الجواب حامدۃو مصلية
ختنہ کے لیے بہتر یہی ہے کہ کسی مسلم ماہر ڈاکٹر کے ذریعہ ختنہ کرایا جائے ،تاہم اگر کوئی غیر مسلم ڈاکٹر ختنہ کرنے میں ماہر اور تجربہ کار ہواور جانکار ہو تو اس کی خدمات لینے میں بھی مضائقہ نہیں ہے ۔
” فيه اشارة الى ان المريض يجوز له ان يستطب بالكافر فيما عدا ابطال العبادة “
( رد المختار :2/423 ،كتاب الصوم، فصل في العوارض المبيحه لعدم الصوم . وكذا في البحر الرائق : 2/493 ، كتاب الصوم ، فصل في العوارض )
و اللہ سبحانہ اعلم
بقلم : بنت محمود
قمری تاریخ: 4 ذي الحجه ، 1439ه
عیسوی تاریخ: 17 اگست ٢۰١٨
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: