غیر مسلم کے گلاس میں پانی پینا

میں ایک شیعہ درزی کے پاس کام سیکھتا ہوں کیا میں اس گلاس سے پانی پی سکتا ہوں جس سے وہ پانی پیتا ہے اور ہمارے پاس عورتوں کے ایسےباریک کپڑے بھی آتے ہیں جن سے عورتوں کا جسم نظر آتا ہے کیا وہ سینا جائز ہے؟

الجواب حامداومصلیا :

غیر مسلم کے گلاس کو دھو کر اس میں پانی پیا جاسکتا ہے(۲) ۔

البتہ بہتر یہ ہے کہ اپنا گلاس انکے گلاس سے الگ ہو تاکہ انکے ساتھ زیادہ اختلاط نہ ہو۔

            چنانچہ فتاویٰ عالمگیریہ میں ہے :

الفتاوى الهندية – (5 / 347)

قَالَ مُحَمَّدٌ – رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى – وَيُكْرَهُ الْأَكْلُ وَالشُّرْبُ فِي أَوَانِي الْمُشْرِكِينَ قَبْلَ الْغَسْلِ وَمَعَ هَذَا لَوْ أَكَلَ أَوْ شَرِبَ فِيهَا قَبْلَ الْغَسْلِ جَازَ وَلَا يَكُونُ آكِلًا وَلَا شَارِبًا حَرَامًا.الخ

نیز عورتوں کے باریک کپڑے سینا جائز ہے .عورتوں پر ضروری ہے کہ اس کے نیچے شمیز پہنیں تاکہ ستر رہے ۔

اگر وہ اسکا اہتمام نہیں کریں گی تو اپنے فعل کی بناء پر خود گناہگار ہونگی

(۲)البحر الرائق، دارالكتاب الاسلامي – (8 / 232)

قَالَ مُحَمَّدٌ – رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى -: يُكْرَهُ الْأَكْلُ وَالشُّرْبُ فِي أَوَانِي الْمُشْرِكِينَ قَبْلَ الْغُسْلِ وَمَعَ هَذَا لَوْ أَكَلَ أَوْ شَرِبَ فِيهَا جَازَ إذَا لَمْ يَعْلَمْ بِنَجَاسَةِ الْأَوَانِي وَإِذَا عَلِمَ حَرُمَ ذَلِكَ عَلَيْهِ قَبْلَ الْغُسْلِ

الموسوعة الفقهية الكويتية – (40 / 105)

فَذَهَبَ الْحَنَفِيَّةُ إِلَى أَنَّهُ يُكْرَهُ الأَْكْل وَالشُّرْبُ فِي أَوَانِي الْمُشْرِكِينَ قَبْل الْغَسْل ، وَمَعَ هَذَا لَوْ أَكَل أَوْ شَرِبَ فِيهَا قَبْل الْغَسْل جَازَ ، وَلاَ يَكُونُ آكِلاً وَشَارِبًا حَرَامًا.

اپنا تبصرہ بھیجیں