غیر مسلم کو قرآن اور کتب دینیہ فروخت کرنا

سوال:السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا کسی غیرمسلم کوقرآن مجید یاتفاسیر یادینی کتب فروخت کرسکتے ہیں؟

الجواب باسم ملہم الصواب

و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

قرآن شریف کی تکریم کرنا اور قرآن پاک کو ہر قسم کی بے حرمتی اور بے ادبی سے بچانا ہر مسلمان کا دینی فریضہ ہے۔ اس بنیاد پر کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ قرآن شریف کا نسخہ کسی غیر مسلم کے ہاتھ پر فروخت کرے، کیونکہ اس بات کا امکان ہے کہ وہ غیر مسلم قرآن پاک کی بے ادبی کرے۔ اور اگر کسی غیر مسلم نے کہیں سے قرآن شریف کا نسخہ حاصل کیا تو اسلامی حکومت اس غیر مسلم کو مجبور کر سکتی ہے کہ وہ قرآن شریف کو اپنی ملکیت سے نکال دے۔ البتہ اسلامی حکومت یا اس کے نمائندوں کے علاوہ کسی کو یہ اجازت نہیں ہوگی۔ [۱]

البتہ اگر اس بات کا یقین یا ظن غالب ہو کہ غیر مسلم قرآن شریف کی توہین نہیں کرے گا یا وہ اس کا سنجیدگی سے مطالعہ کرے گا اور اس مطالعے کے بدولت اسلام قبول کرے گا تو اس کو قرآن شریف کا نسخہ دیا جا سکتا ہے۔ یہی حکم کتب تفسیر، کتب حدیث و سیرت و غیرہ بھی ہے۔ [۲]

___________

[۱] ۔۔۔منع الذمی من شری المصحف و اجبر علی بیعہ کما اجبر علی بیع العبد المسلم [شرح سیر الکبیر للسرخسی: ج ۱ ص ۲۰۵]

[۲] ھذا حکم المصحف العربی۔ اما تراجم القرآن الکریم و التفاسیر فقد ادخلھا بعض الفقھاء فی حکم المصحف، و کذلک کتب الحدیث و الفقہ علی اختلاف بینھم فی صحۃ البیع [شرح سیر الکبیر للسرخسی: ج ۱ ص ۲۰۶]

فقط۔ واللہ اعلم۔

اپنا تبصرہ بھیجیں