حالت احرام میں کونسی چپل پہنی جائے

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:61

محترم جناب مفتی صاحب

السلام  علیکم

آپ سے دریافت یہ کرنا ہے  زیر نظر تصاویر میں جو چپل دکھائی گئی ہے کیا اسے حالت احرام میں پہنا جاسکتا ہے؟  براہ مہربانی قرآن وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔ شکریہ

الجواب حامداومصلیا ً

احرام کی حالت میں مردوں کو قدم کے درج ذیل حصوں کو کھلا  رکھنا  ضروری  ہے :

  • 1۔وسط قدم کی ہڈی  کے نیچے تک
  • 2۔دونوں ٹخنے اور
  • 3۔وسط قدم کی ہڈی کے محاذات (یعنی سیدھ) میں اور ٹخنوں کی محاذات میں واقع ایڑی سے اوپر کی پچھلی ہڈی  کو کھلا  رکھنا واجب ہے  ۔
  • اور بقول علامہ شامی رحمۃ اللہ ایڑی بھی چھپانا جائز نہیں  ہے لہذا ( اختلاف سے بچنے کے لیے  ) بہتر ہے  کہ ایڑی بھی کھلی رکھی جائے  اورا یسی ہوائی  چپل یا جوتا  پہنے جس میں  مذکورہ تینوں مواضع  سمیت ایڑی  بھی کھلی رہے  لیکن اس کے باوجود  اگر محرم نے ایسا جوتا پہنا  جس میں مذکورہ تینوں  جگہیں کھلی رہیں لیکن ایڑی  چھپ جائے  تو اس کی بھی گنجائش ہے  کوئی دم وغیرہ لازم  نہ ہوگا ۔

سوال کے ساتھ چپل کی تصویر دیکھنے سے یہ معلوم ہورہاہے  کہ اس میں وسط  قدم کی ہڈی  کے نیچے تک حصہ تو کھلا ہوا ہے لیکن  دونوں  ٹخنے اوروسط  قدم کی ہڈی  کے محاذات (سیدھ)  میں اور ٹخنوں  کی محاذات میں واقع ایڑی سے اوپر کی پچھلی ہڈی پورے  طور پر کھلی ہوئی نہیں  ہے اس  لیے  حالت احرام  میں یہ چپل پہننا  درست نہیں ہے ۔ احتیاط  کے خلاف  ہے ( ماخذہ التبویب  1126/25)

فی الشامیۃ  ( ج 2 ص 490 ) تحت قول الدر

وفی غنیۃ الناسک  ( ص 86 ) فصل  فی محرمات الاحرام

 وفیہ ایضا  ( ص 86 )

 واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم

محمد یعقوب  عفااللہ  عنہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

 5 ربیع الثانی  1434ھ

16 فروری 2013ء

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/608867669482482/

اپنا تبصرہ بھیجیں