حالت حیض میں نورانی قاعدہ پڑھنے اور چومنےکاحکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:197

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

استاد صاحب آپ سے ایک مسئلہ پوچھناتھاکہ عورت ماہواری کے دوران قاعدہ پڑھ سکتی ہے یاقاعدے کو ہاتھ لگاسکتی ہے میں قرآن  حافظ ہوں مدرسے میں پڑھاتی ہوں میں نے کہیں استاد سے پوچھا ہے پرسب کہتے ہیں  کہ ہاں قاعدے کوہاتھ لگاسکتےہیں ۔ا ورمیرے اپنے استادکابھی یہ ہی جواب تھالیکن ایک عورت میرے پاس پڑھنے آتی ہے قاعدہ اوراس کاشوہر ماہواری کے دوران اس کونہیں بھیجتا وہ کہتاہے کہ میں نے کراچی دارالعلوم سےپڑھاہے کہ قاعدے کوہاتھ لگانامنع ہے توبرائے مہربانی آپ مجھے سمجھادیں کہ جائز کون ساہے آپ کی مہربانی ہوگی،کیا عورت ماہواری کے دوران قاعدہ کو ہاتھ لگاسکتی ہے ؟

شکریہ

عائشہ

الجواب حامداومصلیاً

ماہواری کے دوران عورت قرآنی آیات کے علاوہ قاعدے کوپڑھ سکتی ہے البتہ جہاں قرآن کی پوری آیت آجائے وہاں ا س آیت کے ہرہرکلمہ کوعلیحدہ علیحدہ پڑھے جیسے : انااعطیناک الکوثر” کواس طرح  پڑھے کہ “انا” پڑھ کرسانس توڑدے پھر “اعطیناک ” پڑھے  پھر’الکوثر” پڑھے ۔ واضح رہے کہ ماہواری کےدوران پوری  آیت کوایک سانس میں رواں پڑھنا جائزنہیں ۔

اسی طرح ایسی عورت قاعدہ پکڑسکتی ہے اورقرآنی  آیت کے علاوہ اندرالفاظ کوبھی چھوسکتی ہے البتہ جہاں قرآن کی آیت لکھی ہواس جگہ کوچھونا جائزنہیں ۔

بہتر یہ ہے کہ صفحے کے دائیں بائیں جوخالی جگہ  ہوتی ہے وہاں ہاتھ رکھ کرپڑھے ۔

تفسیر ابن کثیر۔ ط دارطیبہ ( 7/545)

اعلاء السنن ص 1/379)

الدرالمختار وحاشیۃ ابن عابدین( ردالمختار  ) ( 1/176)

الدرالمختار وحاشیۃ ابن عابدین ( ردالمحتار ۔ 1/173)

واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

28 ربیع الثانی  1439ھ

16/جنوری 2018

الجواب صحیح محمد یعقوب عفی عنہ

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/789296578106256/

اپنا تبصرہ بھیجیں