حالت حیض میں قرآن پاک کو غلاف سے پکڑنا اور تفسیر یا تجوید کا تقریری پرچہ دینے کا حکم

فتویٰ نمبر:4099

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

کیا حالت حیض میں قرآن باہر سے پکڑ سکتے ہیں؟ اندر سے تو ٹشو رکھ کے پڑھ لیتے ہیں لیکن اٹھانے میں اگر ایسے ہی پکڑ لیں تو گناہ تو نہیں ہے نہ؟؟

اور اگر تفسیر یا تجوید کا پیپر ہو تقریری تو کیا حالت حیض میں سنانا جائز ہے؟

الجواب حامدا ومصلیا

حائضہ جس طرح اندر سے قرآن پاک براہ راست نہیں چھو سکتی اسی طرح باہر سے بھی براہ راست قرآن پاک نہیں چھو سکتی، اگر چھونے کی ضرورت ہو تو ایسے کپڑے یا کسی اور چیز سے قرآن پاک کو چھوئے جو اس سے متصل (جُڑی ہوئی) نہ ہو، مثلاً غلاف، کوئی کپڑا یا مصحف کی اکھڑی ہوئی جلد وغیرہ۔ 

دورانِ حیض عورت کے لیے قرآن کریم کی تلاوت منع ہے، البتہ تعلیمی ضرورت کی وجہ سے ایک آیت کی مقدار سے کم پڑھ کر سانس چھوڑ دینے کی حد تک فقہاء کرام نے جواز کا لکھا ہے۔ لہٰذا اگر طالبہ امتحان دیتے ہوئے پڑھے تو درمیان آیت سانس توڑ دیا کرے۔

قال الله تعالى:

“لا يمسه الا المطهرون”

(الواقعة:79)

“فيها حيض يمنع صلاة و صوما وتقضيه ودخول مسجد و الطواف وقربان ما تحت اِزار و قرأة قرآن ومسه الا بغلافه. وکذا ولا بأس بقرأة أدعية ومسها و حملها وذکر الله تعالٰی، وتسبيح و أکل وشرب بعد مضمضة وغسل يد. ولا يکره مس قرآن بِکُمٍّ”.

(حصفکي، الدرالمختار، 1: 290تا 294، دار الفکر، بيروت)

“ويمنع قراءة قرآن ومسه الابغلافه”.

(در مختار، 1 : 293)

واللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: 3/7/1440

عیسوی تاریخ: 8/4/2019

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں