انویسمنٹ لے کر نفع دینے والی  کمپنیوں کا اصولی حکم

سوال:  آج کل  ہمارے یہاں  ہر دوسرے  روز کوئی نئی کمپنی  ظاہر کرتی ہے جو لوگوں سےانویسمنٹ لے کر انہیں روزانہ،ہفتہ وار،ماہانہ  یا سالانہ بنیادوں  پر نفع ادا کرتی ہے۔گزشتہ  دنوں ایسی  کمپنیوں  میں بی فار  یو، پال،پے سلیش، فارسیج، لاثانی  وغیرہ سامنے آئی ہیں۔ چونکہ  ہر دوسرے  روز کوئی نئی کمپنی سامنے آتی ہے لہذا سب کے بارے میں سوال بھیجنا اور ان میں انویسمنٹ کرنے سے خود کو اور دوسروں  کو جواب آنے تک روکنا مشکل ہوتا ہے۔ لہذا کوئی ایسے معیاری  اصول بیان  فرمائے جائیں جنہیں سامنے رکھ کرہم عام کمپنیوں  کے بارے میں خود ہی  سمجھ سکیں کہ یہ جائز ہیں یا نہیں۔

الجواب باسم ملہم الصواب

لوگوں سے انویسمنٹ  کے نام پر رقوم لے کر انہیں نفع کا جھانسہ  دینے اور رقوم  لے کر فرار ہونے کا سلسلہ ہمارے یہاں قدیم ہے۔مسلسل تجربات  کے نتیجے  میں کچھ شرائط مقرر کی گئی ہیں جو کسی انویسمنٹ  کمپنی کے کاروبار سے متعلق جواز کا فتویٰ جاری کرنے کے لیے ضروری ہیں:

1۔کمپنی قانونی  ہو اور باقاعدہ  رجسٹر ہو۔اس کے پاس اس رجسٹریشن  کا سرٹیفکٹ موجود ہو۔اس کی رجسٹریشن ”نان بینکنگ فنانشل انسٹی ٹیوشن“، ”ایسٹ  منیجمنٹ  کمپنی“ یا ”فنڈ“کے طور پر  ہواور اسے لوگوں سے انویسمنٹ لینے اور نفع دینے کا قانوناً اختیار  ہو۔اگر اس کے  لیے کسی قسم کے لائنسس کی ضرورت ہوتو وہ اس کےپاس ہونیز وہ پیسے اسی طریقے سے لے کر جو قانوناً درست ہو۔

2۔کمپنی کی نگرانی  مستند علماء کرام کررہے ہوں جو اس میدان میں مہارت وتجربہ  رکھتے ہوں ۔

3۔یہ علماء کرام کمپنی کے افعال اور آمدنی کی نگرانی اور ان کے درست ہونے کا واضح تحریری  سرٹیفکیٹ دیں۔

مندرجہ بالا تینوں  شرائط  بالترتیب  دیکھی جائیں۔ یعنی اگر پہلی نہ پائی جائے تو دوسری اور تیسری  کے پائے جانے کا اعتبار  نہ ہوگااور کمپنی کے جواز کا فتویٰ  نہیں دیا جاسکےگا اور اگر  دوسری نہ پائی جائےتو تیسری  کا اعتبار نہیں ہوگا۔

چونکہ ہمارے تجربے  کے مطابق کچھ کمپنیاں  یہ سرٹیفکیٹ  جعلی بھی بنالیتی ہیں لہذا اگر کوئی  کمپنی یہ  تینوں  شرائط بالترتیب  پوری کرتے ہو تو اس کے رجسٹریشن  سرٹیفکیٹ ، لائسنس اور شریعہ  سرٹیفکیٹ  کی فوٹو کاپیاں اور نگرانی  کرنے والے علماء کرام کے نام سوال کے ساتھ ارسال کردیں تاکہ ہم ان کی تحقیق کرکے جواب دے سکیں۔

واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم

محمداویس پراچہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید

تاریخ :11 /محرم 1442ھ

عربی عبارت وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں:۔

https://bit.ly/2UTWWZ4

اپنا تبصرہ بھیجیں