استخارہ کے بعد بھی معاملہ حل نہ ہو تو کیا کیا جائے؟

سوال: السلام علیکم

1- بہت عرصے سے ہم گھر دیکھ رہے ہیں سال سے اوپر ہوگیا ہے۔ کبھی پسند نہیں آتا یا دام ہماری پہنچ میں نہیں ہوتے یا جب تک ہم استخارہ کرتے ہیں تب تک وہ گھر بک چکا ہوتا۔ سال سے استخارے اور نماز حاجت پڑھ رہے ہیں،کوئی بات بن نہیں پاتی۔

2- تو کیا یہ قسمت میں لکھا ہے اللہ کی رضا ہے یا ہماری اپنی سستی ہے؟

میرے شوہر اب استخارے کے نام سے ہی چڑنے لگے ہیں۔

الجواب باسم ملھم الصواب

سب سے پہلے تو یہ بات سمجھی جائے کہ استخارہ اللہ تعالی سے مشورہ کرنا نہیں ہوتا بلکہ اللہ تعالی سے خیر کی دعا مانگنا ہوتا ہے۔ لہذا استخارہ کے بعد کسی خواب کا انتظار کرنا یا پھر کسی اور چیز کا اتنا انتظار کرنا کہ اس دوران گھر ہی بک جائے، یہ کوئی استخارہ نہیں ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس طرح سے استخارہ کی ترغیب دی ہے اس سے زیادہ مشورہ کی ترغیب دی ہے اور خود قرآن کریم میں بھی مشورہ کی ترغیب دی گئی ہے۔ اس لیے جب کوئی بھی گھر سامنے آئے تو فوری طور پر یہ دو کام کرکے کوئی بھی مناسب فیصلہ کرلینا چاہیے۔

حوالہ جات:

1۔ وَشَاوِرْهُمْ فِي الأَمْرِ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللّهِ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ

(سورہ آل عمران: 159)

ترجمہ: اور ان سے معاملات میں مشورہ کرو، پھر جب آپ پختہ ارادہ کرلیں تو اللہ پر بھروسہ رکھیں۔ بے شک اللہ تعالی بھروسہ کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔

2- عن ابی بكر الصديق أن النبي صلى الله عليه وسلم كان أراد أمرا قال: اَلَّهـُمَّ خِرْ لِيْ وَاخْتَرْلِي.

(جامع ترمذی: 3516)

ترجمہ:ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کام کا ارادہ فرماتے تو یہ (دعا) پڑھتے تھے: اے اللہ میرے لیے بہتر کا انتخاب فرما اور میرے لیے بہتر پسند فرما۔

واللہ أعلم بالصواب

6 شعبان 1443ھ

9 مارچ 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں