جعلی محرم بنا کے عمرے کا سفر کرنا

فتوی نمبر:799

موضوع:فقہ المناسک

🔎سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم

عمرہ پر جانا ہے لیکن عمر چالیس سال سے کم ہے محرم کا ہونا ضروری ہے

لیکن ایجنٹ تین ہزار مانگ رہے ہیں اور کسی اور محرم بنا دیتے ہیں

کیا اس طرح جانا جائز ہے؟

کیا اس پر فتویٰ مل سکتا ہے

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

عمرہ ایک نفلی عبادت ہے؛ اس کے متعلق شریعت ِاسلامیہ نے بڑی تفصیل سے کام لے کر اس کے ظاہری وباطنی اصول وآداب بیان فرمائے ہیں، انہی ا صول وشرائط میں سے ایک اہم اصول و شرط یہ ہے کہ عورت سفر عمرہ میں اپنے شوہر یا محرم کو ساتھ لے کر جائے، بغیر شوہر یا محرم عورت سفر حج وعمرہ نہیں کر سکتی۔ محرم سے مراد ایسا مرد ہے، جس کے ساتھ اس عورت کا نکاح نہ ہوسکتا ہو، جیسے بھائی، باپ ، بیٹا یا پھر شوہر ہو۔

ً بغیر محرم عورت کے سفر کے متعلق حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 

“لا تسافر المرأۃ ثلاثۃ أیام إلا مع ذي محرم۔”

(عورت تین دن (کی مسافت )کا سفر نہ کرے؛ مگر یہ کہ اس کے ساتھ محرم ہو) 

اورحضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : 

“لا یَحِلُّ لامرأۃٍ تؤمن باللّٰہ والیومِ الآخِرِ أنْ تُسَافِر سفراً یَکوْن ثَلاَثۃَ أیَّامٍ فَصَاعداً إلا وَمَعَھا أبُوھا أو أخُوھا أو زوجُھا أو ابْنُھا أو ذو محرم منھا “

( کسی عورت کے لیے جو اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتی ہے، حلال نہیں کہ تین دن یا اس سے زیادہ (کی مسافت ) کا سفر کرے ؛مگر یہ کہ اس کے ساتھ اس کا باپ یا اس کا بھائی یا اس کا شوہر یا بیٹا یا اور کوئی محرم ہو.

عورت تین دن یا اس سے زیادہ کی مسافت کا سفر بغیر محرم کے نہیں کر سکتی اور تین دن کی مسافت اگر ہوائی جہاز سے چند گھنٹوں میں طے ہوجائے تب بھی عورت کے لیے بلا محرم سفر کی اجازت نہیں ہے۔

تین دن کی مسافت تقریباً اڑتالیس میل یا سوا ستتر کلو میٹر ہوتی ہے۔

لہذا اس طرح بغیر شرعی محرم کے سفر کرنا بلکہ جعلی محرم بناکے سفر عمرہ کرنا گناہ اور دھوکا دینا ہے اس سے اجتناب کریں۔ 

اگر کسی عورت کے پاس محرم کا خرچ ہے تب بھی اس کا عمرے پہ جانا فرض نہیں ہے تاہم پھر بھی اگر کوئی عورت جعلی محرم بنا کر سفر عمرہ کرے گی تو عمرہ ادا ہوجائے لیکن اکیلے سفر کرنے کا اور دھوکہ دینے کا گناہ ہوگا ۔

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم : بنت سبطین

قمری تاریخ:٢٧ذوالقعدہ١٤٣٩

عیسوی تاریخ:9اگست 2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں