دنبہ:
حضرت اسماعیل علیہ السلام کے دنبہ متعلق قرآن پاک میں ہے ”وَفَدَیْنَاہُ بِذِبْحٍ عَظِیم”
(الصافات)
ترجمہ: اور ہم نے (حضرت اسماعیل کی جان بچانے کے لیے جنت کا عظیم الشان دنبہ) ان کے بدلہ میں دیا، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اس دنبہ کوعظیم اس لیے فرمایا گیا کیونکہ یہ جنت میں چالیس سال تک چرا تھا۔
بکری:
حدیث: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”الشَّاۃُ مِنْ دَوَابِّ الْجَنَّۃ ”
(ابن ماجہ، کِتَاب التِّجَارَاتِ،بَاب اتِّخَاذِ الْمَاشِیَۃِ)
”بکری جنت کے جانوروں میں سے ہے۔”
مہاروالی اُونٹنیاں:
حدیث: حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص مہاروالی اُونٹنی لے کرحاضر ہوا اور عر ض کیا یہ اللہ کے راستہ میں ہے توآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
”لَکَ بِہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ سَبْعُ مِائَۃِ نَاقَۃٍ کُلُّہَا مَخْطُومَۃٌ”
(مسلم، کِتَاب الْإِمَارَۃِ،بَاب فَضْلِ الصَّدَقَۃِ فِی سَبِیلِ اللَّہِ وَتَضْعِیفِہَا)
ترجمہ: تیرے لیے قیامت کے دن سات سو اونٹنیاں ہوں گی (اور) سب کی سب مہار والی ہوں گی۔جنت میں گھوڑے اور اونٹنیاں بھی ہوں گی۔
جنت میں جانے والے جانور:
ابن نجیم فرماتے ہیں کہ جانوروں میں سے پانچ جانور جنت میں جائیں گے:
٭۔۔۔۔۔۔اصحاب کہف کا کتا
٭۔۔۔۔۔۔حضرت اسماعیل علیہ السلام کا دنبہ
٭۔۔۔۔۔۔حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی
٭۔۔۔۔۔۔حضرت عزیر علیہ السلام کا گدھا
٭۔۔۔۔۔۔جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا براق
(الاشباہ والنظائر، ابن نجیم)
پرندے:
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
وَلَحْمِ طَیْرٍ مِمَّا یَشْتَہُونَ (الواقعۃ)
ترجمہ: اور پرندوں کاگوشت ہوگا جوان کومرغوب ہوگا۔
جنت میں بختی اونٹ کے برابر بڑے بڑے پرندے ہوں گے۔حضرت حذیفہ رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ:جنت میں بختی اونٹ کے برابر (بڑے بڑے) پرندے ہوں گے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ! پھرتووہ (جنت میں) بڑے عیش ونشاط میں رہے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس سے زیادہ عیش ونشاط میں وہ شخص ہوگا جواس کوکھائے گا اور اے ابوبکر! آپ بھی ان لوگوں میں سے ہیں جواس سے کھائیں گے۔
فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: إنَّ فِی الْجَنَّۃِ طَیْرًا أَمْثَالَ الْبُخْتِ یَأْتِی الرَّجُلُ فَیُصِیْبُ مِنْہَا ثُمَّ یَذْہَبُ کَأَنْ لَمْ یُنْقِصْ مِنْہَا شَیْئًا۔
(مصنف ابن ابی شیبہ، کِتاب الْفَضَائِلِ، ماذُکِرَ فِی أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رضی اللّٰہ عنہ)
ترجمہ:جنت میں بختی اونٹ کے برابر پرندے ہوں گے جب وہ جنتی کے پاس آئیں گے توجنتی اس سے کھائیں گے پھروہ پرندہ اس حالت میں اڑجائے گا گویا کہ اس سے کچھ بھی کم نہیں ہوا۔