کچے کپڑوں پر زکوٰۃ کا حکم

سوال: کیا کچے (ان سلے)کپڑوں پر زکوٰۃ واجب ہے ؟
الجواب باسم ملھم الصواب
واضح رہے کہ جو کپڑے تجارت کی غرض سے نہیں خریدے گئے ہوں بلکہ خود پہننے کی نیت سے خریدے ہوں، ایسے کپڑوں پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی، خواہ وہ سلے ہوں یا ان سلے، خریدے ہوں یا تحفے میں ملے ہوں، البتہ جو کپڑے تجارت کے لیے خریدے ہوں اور وہ تنہا یا دیگر اموال زکوٰۃ کے ساتھ مل کر نصاب کے بقدر پہنچتے ہوں، تو سال گزرنے پر ان پر زکوٰۃ فرض ہوگی۔
____________________________
حوالہ جات
1…(ولا فى ثياب البدن) المحتاج إليها لدفع الحر والبر،ابن ملك( واثاث المنزل ودور السكنى ونحوها)وكذا الكتب وإنه لم تكن لأهلها إذا لم تنو للتجارة. (تنوير الابصار مع الدر المختار:217/3)
2…ومنها:كون المال نامياً؛لأن معنى الزكٰوةوهو النماء لا يحصل إلا من المال النامي ،ولسنا نعنى به حقيقة النماء؛ لأن ذلك غير معتبر ،وانما نعنى به كون المال معداً للإستنماء بالتجارة أو بالإسامة. (بداىٔع الصناىٔع:394/2)
واللّٰہ اعلم بالصواب
17رجب المرجب 1444ھ
9 فروری 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں